وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، پاکستان امن کیلئے بھارت سے بہتر تعلقات چاہتا ہے، حالیہ سیلاب سے پاکستان کو 30ارب ڈالر کا نقصان ہوا، تباہی سے نکلنے میں دہائیاں لگیں گی، سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں، اقوام متحدہ کی جانب سے 816 ملین ڈالر کی نئی اپیل قابل ستائش ہے۔
قازقستان میں ایشیا میں روابط اور اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق سیکا سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیکا سربراہی اجلاس سے خطاب فخر کی بات ہے، پاکستان سیکا پلیٹ فارم کو بہت اہمیت دیتا ہے اور قازقستان کی لیڈرشپ کی قدر کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں لیکن اس کا انحصار بھارت پر ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم ختم ہونے تک امن قائم نہیں ہوگا، بھارت جمہوریت کا دعویدار ہونے کے باوجو مقبوضہ کشمیر میں فوجی طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہا ہے، بھارت نے مقبوضہ وادی کے عوام کو ان کے حق خود ارادیت سے محروم کر رکھا ہے اور گزشتہ 7 دہائیوں سے جبر کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔
پاکستان میں آنیوالے حالیہ سیلاب پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب سے ہونے والی تباہی نے پاکستان کو کئی دہائی پیچھے دھکیل دیا ہےجس کے نتیجے میں بچوں سمیت ایک ہزار 600 سے زائد پاکستانی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، عالمی حدت میں پاکستان ایک فیصد سے بھی کم کا ذمہ دار ہے لیکن سیلاب کے باعث پاکستان کو بہت نقصان ہو رہا ہے اور پاکستان کا ایک تہائی حصہ ڈوب چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے زیر آب علاقے سمندر کا منظر پیش کر رہے ہیں، پاکستان میں ڈوبے افراد کا سب کچھ کھو چکا ہے، پاکستانی معیشت کو سیلاب سے 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچا ہے،سیلابی صورتحال میں مدد کرنے پر عالمی برادری کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اقوام متحدہ کی جانب سے 816 ملین ڈالر کی نئی اپیل قابل ستائش ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت خطے کی معیشتوں کے درمیان قدرت پل کا کام کرتی ہے، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) نے خطے کے معاشی اور مواصلاتی روابط کو تبدیل کردیا ہے، ہم اپنے دوستوں کو تجارت، کاروبار اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی پیشکش کرتے ہیں۔