وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ آج عمران خان حکومت کے سامنےاپنا چارٹر آف ڈیمانڈز رکھیں گے جو کہ 4 مطالبات پر مشتمل ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے عمران خان کے حقیقی آزادی کے سفر اور آج ہونے والے جلسے کے متعلق خیالات کا اظہار کیا گیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ لوگ خوف کی فضا کو ختم کرنے کیلئے عمران کے ساتھ نکلیں ہیں۔
انہون نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سیکیورٹی کے جتنے انتظامات کیےجاسکتے تھےوہ سب کیےہیں تاہم ہر شہری کی جان ومال کا تحفظ حکومت کی ذمےداری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنڈی کےمخصوص راستے بندکیےگئےہیں ،لوگوں کوپہنچنےمیں مشکلات توہوگی پرسیکیورٹی کی وجہ سےکیاگیاہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کو جلسہ گاہ کے قریب ہی اتارا جائےگا وہ گاڑی کاسفر نہیں کریں گے اور انہوں نے جو تقریر کرنی ہے وہ خود ہی جانتے ہیں۔
اس سے قبل مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ عمران خان راولپنڈی میں مستقبل کاپلان بتائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کا اعلان جلد از جلد کریں کیونکہ صاف وشفاف الیکشن ہوں گے تو ہی یہ قوم آگے بڑھے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چار گولیاں کھا کر بھی عمران خان کا عزم اور ارادہ بلند ہے لیکن پھر بھی جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
قبل ازیں فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ سکستھ روڈ فلائی اوور راولپنڈی پر لانگ مارچ کے لیے اسٹیج تیار ہورہا ہے جہاں پر عمران خان لانگ مارچ کے لاکھوں شرکا سے خطاب کرینگے۔
انہوں نے بتایا کہ آج عمران خان حکومت کے سامنےاپنا چارٹر آف ڈیمانڈز رکھیں گے اور چارٹرآف ڈیمانڈز کا پہلا مطالبہ فری اور فوری الیکشن ہے جبکہ چارٹرآف ڈیمانڈز کا دوسرا مطالبہ حقیقی جمہوریت کا قیام ہے، تیسرا مطالبہ حملے کی منصفانہ، غیرجانبدارانہ تحقیقات ہیں جس میں شہبازگل، اعظم سواتی سے متعلق منصفانہ تحقیقات بھی مطالبات کا حصہ ہیں۔