امارت اسلامی افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کی ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملہ کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت خانے پر حملے کے الزام میں گرفتار غیر ملکی شہری داعش کا رکن ہے، پاکستانی سفارت خانے پر حملے کے پیچھے غیر ملکیوں کا ہاتھ ہے۔
ترجمان امارت اسلامی افغانستان نے کہا کہ پاکستانی سفارت خانے پر حملے کا مقصد افغانستان اور پاکستان کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنا ہے۔
یاد رہے کہ تین روز قبل کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ چہل قدمی کر رہے تھے، حملے میں پاکستانی ناظم الامور محفوظ رہے تاہم ان کا سکیورٹی گارڈ زخمی ہوا۔
اس سے قبل سفارتی ذرائع سے ملزم کی گرفتاری کی خبر سامنے آئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ملزم پاکستانی سفارتخانے کے قریب عمارت کی آٹھویں منزل پر رہائش پذیر تھا اور ملزم نے اپنے فلور کے تین کمروں میں آئی ای ڈیز بچھا رکھی تھیں۔
سفارتی ذرائع کا بتانا تھا کہ افغان سکیورٹی حکام کے پہنچنے پر ملزم نے رسی کی مدد سے چھلانگ لگانے کی کوشش کی تاہم اسے گرفتار کرلیا گیا۔