اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ پاکستان میں امریکی سفیر کے ساتھ اٹھانے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سماعت کی۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دفتر خارجہ عافیہ صدیقی کا معاملہ پاکستان میں امریکی سفیر کے سامنے رکھے، دیکھنا چاہتے ہیں پاکستان میں امریکی سفیر کا اس پر کیا ردعمل ہے۔
عدالت نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کے جواب کو وزیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ کے کاؤنٹر سائن کے ساتھ عدالت میں جمع کرایا جائے، 17 اکتوبر کے عدالتی حکم کے بعد آپ نے کچھ نہیں کیا۔
جسٹس اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 70 سال بعد بھی ہمیں دنیا کے نقشے پر کوئی اہمیت نہیں دیتا، ہم صرف بیٹھ کر افسوس کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتے، دفتر خارجہ کی جانب سے صرف خطوط لکھے گئے لیکن فالو اپ نہیں لیا گیا۔
عدالت نے دفتر خارجہ کے نمائندے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی بار آپ کو کہا تھا سیکرٹری خارجہ کو طلب کر لیتے ہیں، آپ بیان دے دیں کہ ہم کچھ نہیں کر سکتے، کیس ختم کر دیں گے۔
عدالت نے نمائندہ دفتر خارجہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کچھ نہ کرنے کی کیسے وضاحت کریں گے؟ نمائندہ دفتر خارجہ نے کہا کہ رحم کی اپیل کی پٹیشن ابھی امریکی صدر آفس میں زیر التوا ہے۔
فوزیہ صدیقی کے وکیل نے کہا کہ ڈاکٹر فوزیہ نے ستمبر میں ویزا کی درخواست دی لیکن ابھی تک نہیں لگا۔
عدالت نے کہا کہ دفتر خارجہ والے کہہ رہے ہیں رحم کی اپیل کی پٹیشن زیر التوا ہے اس سے آگے نہیں جا سکتے۔
فوزیہ صدیقی کے وکیل کا کہنا تھا کہ امریکا میں کیس کے لیے ہم فنڈ ریزنگ کر رہے ہیں، نئی وکیل جو ہمیں ہائر کرنا ہے اس کے لیے فنڈ چاہئیں جن کی کوشش کر رہے ہیں، ہمارے پاس کیا آپشنز ہیں؟ وزارت خارجہ کیا کرسکتی ہے، ہم عدالت کی معاونت کریں گے۔
نمائندہ دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم سفارتی فورمز کو بھی اس کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
عدالت نے سوال کیا کہ عافیہ صدیقی کی جسمانی اور ذہنی صحت جاننے سے متعلق آپ نے امریکی جسٹس ڈپارٹمنٹ کو لکھا؟ کیا اس قسم کے مسائل حل کرنے کے لیے کوئی مستقل فورم نہیں ہے؟
اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ دفتر خارجہ کے مطابق امریکی ڈپارٹمنٹ آف جسٹس نے نہیں بتایا کہ رحم کی اپیل کس اسٹیج پر ہے۔
ڈائریکٹر یو ایس افیئرز نے کہا کہ متعدد بارعافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے متعلقہ فورمز پر آواز اٹھائی گئی۔
عدالت نے عافیہ صدیقی کی رہائی کی کوششوں پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ کے دستخط کے ساتھ رپورٹ آئندہ سماعت پر جمع کرائی جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ امریکی سفیر کے سامنے اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 20 جنوری تک ملتوی کر دی۔