پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر 80 کی دہائی میں نشر ہونے والی ڈرامہ سیریز ’ففٹی ففٹی‘ سے شہرت پانے والے اداکار ماجد جہانگیر طویل علالت کے بعد گزشتہ روز لاہور میں انتقال کرگئے۔
انہوں نے اپنی زندگی کے آخری ایام انتہائی کسمپرسی میں گزارے، گزشتہ ماہ گرنے سے ان کی کمر کے مہروں میں فریکچر ہوگیا تھا، انہیں سانس کی بیماری کی تکلیف بھی تھی جو وقت کے ساتھ ساتھ سنگین ہوگئی تھی۔
سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے ماجد جہانگیر کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔
صحافی نعمان نیاض نے بھی اداکار کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ بہت عزیم شخص تھے، عاجزی ان کے اخلاق میں تھی
کامیڈین ماجد جہانگیر نے ایکسپریس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ تنگ دستی کی وجہ سے وہ فالج اور دیگر امراض کے علاج کے لیے ادویات تک خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔
انٹرویو میں اداکار نے بتایا کہ انہوں نے گورنر سندھ سے اپنے علاج کے لیے مدد کی اپیل کی تھی، تاہم ڈیڑھ سال کا عرصہ بیت جانے کے باوجود حکومت کی جانب سے کچھ نہیں کیا گیا۔
ماجدجہانگیر کا تعلق کراچی سے تھا ، انہوں نے اپنے اداکاری کیرئیر کا آغاز معین اختر کے شو ’سات رنگ‘ سے کیا جو پی ٹی وی پر نشر ہوتا تھا۔
انہوں نے 80 کی دہائی میں ڈراما سیریز ’ففٹی ففٹی‘ سے شہرت پائی تھی جس میں اسماعیل تارا ، زیبا شہناز ، بشریٰ انصاری ، اور اشرف خان کے ساتھ اداکاری کی تھی، یہ پروگرام ملک بھر میں لوگوں نے بے حد پسند کیا گیا اور کافی مقبول ہوا۔
80 کی دہائی کے آخر میں ماجد جہانگیر امریکا چلے گئے تھے جہاں انہوں نے 23 برس گزارے۔
ماجد جہانگیر جب دوبارہ وطن واپس لوٹے تو انہوں نے ایک بار پھر مختلف ٹی وی چینلز پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے لیے 22 سال کام کیا اور 4 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
ماضی کے معروف اداکار ماجد جہانگیر کو ’ ففٹی ففٹی ’ کامیڈی سیریز میں ان کی یادگار کارکردگی پر صدر مملکت کی جانب سے پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا، حکومت نے انہیں 2020ء میں تمغہ امتیاز سے بھی نوازا تھا۔