کراچی: ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے ڈالر ریٹ کیپ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، یہ فیصلہ ملک بوستان کی زیر صدارت منعقدہ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زوم اجلاس میں کیا گیا جس میں ملک بھر کے تمام اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔
ڈالر اور سونا مزید مہنگا
شرکائے اجلاس نے کہا کہ ڈالر ریٹ روکنے کے لیےڈالر کی فروخت پر پابندی لگائی تھی، فیصلہ منفی ثابت ہوا اور مارکیٹ میں ڈالر ریٹ کم ہونے کے بجائے بڑھ گیا۔
اجلاس میں شرکا نے کہا کہ لوگوں کومختلف ضروریات زندگی کے لیے ڈالر کی ضرورت تھی، کل گورنراسٹیٹ بینک اور ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سے ملاقات کریں گے، گورنر اسٹیٹ بینک اسلام آباد میں ہیں، انہیں اعتماد میں لیا ہے۔
ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زوم اجلاس میں شرکا نے متفقہ طور پر کہا کہ کل سے ہم ڈالر کی خرید پر پابندی اٹھادیں گے۔
شرکا کا کہنا تھا کہ حکومت، اسٹیٹ بینک اور ایکس چینج کمپنیوں کی بدنامی تھی، لوگ سمجھ رہے تھے ہم جان بوجھ کر بلیک کررہے ہیں، بعض ایکس چینج کمپنیوں کی جانب سے شکایات بھی آئی ہیں۔
ورلڈ بینک، پاکستان کے لیے 1ارب 10 کروڑ ڈالرز کے قرض کی منظوری مؤخر
اجلاس میں شرکا نے مؤقف اختیار کیا کہ بلیک مارکیٹ کی فورسز کا مقابلہ کرنے کے لیے کل اسٹیٹ بینک کو بتانا ہے، اس فیصلے کا فائدہ زیادہ ہے، جب ڈالر ملنا شروع ہو گا تو بلیک مارکیٹ ختم ہو جائے گی، آہستہ آہستہ ڈالر کی قیمت کم ہوجائے گی، ایکس چینج کمپنیز کو ڈالر کہیں سے نہیں مل رہا ہے۔
اجلاس کی صدارت کرنے والے چیئرمین ملک بوستان نے مؤقف اختیار کیا کہ لوگوں کے گھروں میں 10 ارب سے زائد ڈالرز پڑے ہیں، ہمارے ہاں ڈالر کا ریٹ اصل قیمت سے کم ہے، ہم درآمد نہیں کریں گے تو ڈالر آسمان سے تو نہیں آئے گا۔
ملک بوستان نے کہا کہ لوگوں کے پاس بے حساب ڈالرز پڑے ہیں لیکن حکومت کے پاس نہیں ہیں، لوگوں نے ڈالرز غیرقانونی طریقے سے بیچنا شروع کر دیا ہے، کیپ سے فائدہ یہ ہوگا جس کو جتنے ڈالر کی ضرورت ہوگی وہ مل جائیں گے۔
ڈالر کی اسمگلنگ میں عمران خان ملوث ہیں، رانا ثنااللہ
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان نے بعد ازاں ہم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا مارکیٹ کے حساب سے ڈالر کے ریٹ طے کریں گے، جو مارکیٹ کا ریٹ ہوگا اسی پرخرید و فروخت کریں گے۔