چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی اداروں اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مطالبہ کیا ہےکہ سیلاب میں ڈوبےلوگوں کو مہنگائی میں نہ ڈبوئیں۔
کراچی میں ڈونرکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سیلاب جیسی قدرتی آفت ہمارے لیے قیامت سے پہلے قیامت تھی، تاریخ میں ایسی آفت پہلے کبھی نہیں آئی، سندھ میں سیلاب سے ہر سات میں سے ایک پاکستانی متاثر ہوا، مشکل گھڑی میں یو این سیکرٹری جنرل کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کی کامیابی ہے کہ ہم نے عالمی اداروں سے جتنا مانگا اس سے زیادہ ملا، سیلاب سے تین کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے، پانچ لاکھ ایکڑ پر فصلیں تباہ ہوئیں، سندھ میں گھروں کی تعمیر کے لیے 1.5 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں عالمی اداروں بالخصوص عالمی بینک سے تعاون ملا، ہمارے وزیر خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں، امید ہے آئی ایم ایف سے بات چیت مثبت رہےگی، آئی ایم ایف کی ذمہ داری ہےکہ سیلاب متاثرین کو بھی تحفظ دلائے، آئی ایم ایف کےکہنے پر قوم پر مہنگائی کا بوجھ ڈال رہے ہیں، آئی ایم ایف سے مطالبہ ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ قوم کے ساتھ شرائط نرم کرے، عالمی ادارے اور آئی ایم ایف سے مطالبہ ہے کہ سیلاب میں ڈوبےلوگوں کو مہنگائی میں نہ ڈبوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کے لیے ٹارگٹڈ ریلیف ہو، یہ ریلیف زراعت، توانائی اور کھاد کے لیے ہونی چاہیے، یہ تب ممکن ہوگا جب آئی ایم ایف کی شرائط میں نرمی ہوگی، درپیش امتحان اور مسائل کا حل اور منصوبے ہمارے پاس ہیں۔