ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ گوجرنوالہ سرکل نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 2 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق دونوں گرفتار ملزمان یونان میں ہونے والے حالیہ کشتی حادثے سے میں ملوث ہیں، ان انسانی اسمگلرز میں محسن جاوید اور شرافت علی شامل ہیں، ملزمان کو گوجرانوالہ سے گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔
ایف آئی اے ترجمان نے بتایا کہ ملزمان نے کشتی حادثے کے ایک متاثرہ شخص کو یورپ بھجوانے کیلئے 25 لاکھ روپےہتھیائے اور متاثرہ شخص عمیر یحییٰ لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے کشتی حادثے میں جاں بحق ہوگیا۔
سیمپلز وزارت خارجہ کو دیدیے گئے.
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثے پر وزارت خارجہ کو متاثرہ خاندانوں کا ڈی این اے فراہم کردیا ہے، وزارت خارجہ کو 98 نوجوانوں کے اہلخانہ کے ڈی این اے سیمپلز فراہم کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈی این اے سیمپلز میں سے 56 کا تعلق گجرات اور 42 کا تعلق گجرانوالہ سے ہے، وزارت خارجہ یہ سیمپلز شناخت کے لیے یونانی حکام کو فراہم کرے گی، ڈی این اے سیمپلز کے بعد کشتی حادثے میں جاں بحق افراد کی شناخت کی جائے گی۔
زندہ بچ جانیوالے کے بھائی نے ظلم کی داستان سنادی
ادھر یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے 12 خوش نصیب پاکستانیوں میں گجرات کا عظمت بھی شامل ہے۔
عظمت کے بھائی کا کہنا ہےکہ ایجنٹ سے 24 لاکھ میں بات طے ہوئی، عظمت مارچ کی 30 تاریخ کو گھر سے نکلا تھا، لیبیا پہنچنے پر ایجنٹ نے 12لاکھ کی رقم وصول کی۔
عظمت کے بھائی نے بتایا کہ لوگوں کو کئی کئی دن بھوکا رکھا جاتا تھا، مزید رقم دینے پر کھانا پانی دیا جاتا تھا، اٹلی پہنچنے سے پہلے ہی ایجنٹ نے جھوٹ بولا کہ عظمت اٹلی پہنچ گیا ہے، باقی رقم لے آؤ۔
عظمت کے بھائی کا کہنا تھا کہ جب حادثے کا علم ہوا تو ایجنٹ کے گھر گئے تو وہ موجود نہیں تھا۔