صدر پاکستان عارف علوی نے سوئی ناردرن گیس کو صارف سے معافی مانگنے اور بل درست کرنے کی ہدایت کر دی۔
رپورٹ کے مطابق ایک شہری کی رہائش گاہ پر ایک گیزر نصب کیا گیا تھا مگر سوئی ناردرن گیس کی جانب سے دو گیزروں کا غلط بل بھیج دیا گیا جس پر صدر عارف علوی نے کمپنی کو بل درستگی کی ہدایت کردی۔
کمپنی کے ٹھیکیدار نے کاغذات میں دو گیزر درج کر دیئے تھے اور تصدیقی عمل میں ہیرا پھیری کیلئے اپنا رابطہ نمبر بھی فراہم کیا اور فراڈ کرنے کے بعد فرار ہو گیا۔
شہری طاہر حسین نے وفاقی محتسب کو شکایت درج کروائی تھی کہ کمپنی کے اہلکار نے گھر میں ایک گیزر لگایا اور بتایا کہ ادائیگی قسطوں میں ہو گی۔ جبکہ کمپنی نے ایک کی بجائے دو سولر گیزر کا بل جاری کردیا۔
شہری نے وفاقی محتسب سے رجوع کیا جس نے کمپنی کو بدانتظامی اور بل کی اصلاح کی ہدایت کی۔ جس پر کمپنی نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کی تاہم صدر مملکت نے وفاقی محتسب کا حکم برقرار رکھتے ہوئے کمپنی کی اپیل مسترد کردی۔
صدرِ پاکستان نے شہری کی شکایت پر نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ شرمناک امر ہے کہ انتظامیہ کمپنی کے اندر بدعنوانی کو نظر انداز اور عوام کو ہراساں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نااہلی اور ملی بھگت کی وجہ سے معاملے کی تفتیش کی بجائے کمپنی غیر قانونی اقدام کا دفاع کر کے عوام پر مزید بوجھ ڈال رہی ہے۔
عارف علوی نے حکم دیا کہ معاملے کی انکوائری کی جائے اور ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف ایس این جی پی ایل کی اپیل بھی مسترد کردی ہے۔