مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے تحفظات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دبئی میں تو کچھ ہوا ہی نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں بات چیت کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ دبئی میں تو ہوا ہی کچھ نہیں ، زرداری اور نواز شریف کے درمیان معمول کی ایک ملاقات ہوئی ہے اور یہ ملاقات پہلے سے طے شدہ بھی نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی فیصلہ ہوا ہی نہیں جس پر تحفظات ہوں یا کسی کو منانا پڑے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا الیکشن آگے پیچھے کرنےکے کوئی فیصلے نہیں ہوئے۔
ن لیگ کا دو ٹوک اور واضح موقف ہے کہ الیکشن نگراں سیٹ اپ میں ہونے چاہئیں: رانا ثنااللہ
الیکشن پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کا دو ٹوک اور واضح مؤقف ہے کہ الیکشن نگران سیٹ اپ میں ہونے چاہئیں، اسمبلیاں مدت پوری کرکے تحلیل ہوں گی اور نگران سیٹ اپ آئےگا، نگران سیٹ اپ کے تحت الیکشن ایک ہی روز اورآئین کے مطابق ہوں گے، نواز شریف ضرور واپس آئیں گے اور (ن) لیگ کی الیکشن مہم کو لیڈ کریں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، حکومت اس معاملے پرسنجیدہ ہے، 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کا عمل جاری ہے، ماسٹر مائنڈ اور سہولت کاروں کے خلاف سائنٹیفک شواہد موجودہیں، ماسٹر مائنڈ چیئرمین پی ٹی آئی ہیں، تمام تحقیقاتی اداروں کو میرٹ پر تفتیش کرنی چاہیے۔
فضل الرحمان کے تحفظات، نواز شریف نے دبئی میں مدعو کرلیا
گزشتہ روز پشاور میں سینئر صحافیوں سے ملاقات اورغیر رسمی گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ مسلم لیگ (ن) پی ڈی ایم کا حصہ ہے، دبئی میں نواز زرداری ملاقات پراعتماد میں نہیں لیاگیا، اتنا بڑا قدم اٹھانے پر ہم سے مشاورت نہیں کی گئی، یہ سوال میرے ذہن میں ہے۔
فضل الرحمان کے تحفظات پر سابق وزیر اعظم نواز شریف نے شہباز شریف کو مولانا فضل الرحمان کو منانے کا ٹاسک دے دیا اور ساتھ نواز شریف کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو دبئی میں ملاقات کی دعوت دی گئی ہے۔