پا کستان کو ایک سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مائع قدرتی گیس (ایل این جی) فروخت کی ایک پیشکش مو صول ہوگئی۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 3 بلین ڈالر قرض ملنے کی حتمی منظوری ملنے کے صرف دو دن بعد ہی بحران سے متاثرہ ملک کی مائع قدرتی گیس خریدنے کی درخواست کو ایک سال سے زائد عرصے میں پہلی بار کسی سپلائر کی جانب سے جواب موصول ہوا ہے۔
گزشتہ ماہ پاکستان تقریباً ایک سال میں اپنی پہلی کوشش میں اسپاٹ مارکیٹ سے ایل این جی حاصل کرنے میں ناکام رہا کیونکہ بظاہر کہیں بھی سپلائر معاشی تنگی کے شکار ملک کی پیشکش میں دلچسپی نہیں رکھتا۔
پا کستان کو ایک سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مائع قدرتی گیس (ایل این جی) فروخت کی ایک پیشکش مو صول ہوگئی۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 3 بلین ڈالر قرض ملنے کی حتمی منظوری ملنے کے صرف دو دن بعد ہی بحران سے متاثرہ ملک کی مائع قدرتی گیس خریدنے کی درخواست کو ایک سال سے زائد عرصے میں پہلی بار کسی سپلائر کی جانب سے جواب موصول ہوا ہے۔
گزشتہ ماہ پاکستان تقریباً ایک سال میں اپنی پہلی کوشش میں اسپاٹ مارکیٹ سے ایل این جی حاصل کرنے میں ناکام رہا کیونکہ بظاہر کہیں بھی سپلائر معاشی تنگی کے شکار ملک کی پیشکش میں دلچسپی نہیں رکھتا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ 28 سے 29 جنوری کے لیے کوئی بولی موصول نہیں ہوئی جب کہ 23 سے 24 فروری کی سپلائی کے لیے 22.47 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی بولی آئی۔
ذرائع کے مطابق بولیاں قبول یا مسترد کرنے کا فیصلہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کا بورڈ کرے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی قطر سے منگوائے گئے ایل این جی کارگوز پاکستان پہنچے تھے جس کے بعد ملک میں جاری گیس بحران کسی حد تک ختم ہو گیا تھا۔