باجوڑ میں تین روز قبل خودکش دھماکا کرنے والے حملہ آور کی تصویر پولیس نے حاصل کر لی۔
باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم داعش نے قبول کی تھی اور اس حملے میں 55 افراد شہید اور 80 سے زائد زخمی ہوئے۔
امریکا اور افغانستان نے بھی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
داعش کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر بھی جاری کی گئی تھی جس میں ایک شخص کو منہ پر رومال باندھے ہاتھ میں پستول اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس حوالے سے انچارج سی ٹی ڈی شوکت عباس نے بھی ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ ہم حملہ آوروں کے تقریباً قریب پہنچ چکے ہیں۔
اب پولیس حکام کا کہنا ہے باجوڑ میں خود کش حملہ کرنے والے بمبار کی تصویر حاصل کر لی ہے، خودکش حملہ آور جے یو آئی (ف) کے کنونشن میں کرسی پر بیٹھا رہا، کنونشن میں حملہ آور نے بارودی مواد کمر سے باندھ رکھا تھا۔
پولیس حکام کا بتانا ہے کہ تصویر میں حملہ آور کو بارودی مواد پر ہاتھ رکھے دیکھا جا سکتا ہے، خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان سے ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی وجوہات اور کیس کی تفتیش کی وجہ سے تصویر جاری نہیں کی جا رہی۔