آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت ملک میں اسپیشل عدالت قائم کر دی گئی ہے۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت کا اضافی چارج انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کو سونپ دیا گیا ہے، جج ابوالحسنات آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی سماعت کریں گے۔
ملک بھر میں ابھی تک آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی ایک عدالت قائم کی گئی جو اسلام آباد میں ہے، قانون کے مطابق آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی سماعت ان کیمرا ہو گی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ سائفر کیس میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت میں کچھ دیر بعد پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ قومی اسمبلی نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور کیے تھے اور تین روز قبل دونوں ایکٹ صدر پاکستان کی منظوری کے بعد قانون بنے تھے ۔
تاہم گزشتہ روز اس وقت ملک میں اچانک ہلبلی مچ گئی جب صدر عارف علوی کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے جاری پیغام میں کہا گیا کہ میں نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے، میں ان دونوں بلوں سے اتفاق نہیں کرتا۔
پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن نے صدر پاکستان کے اس بیان پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے صدر پاکستان کے بیان کے بعد سپریم کورٹ میں جانے کا اعلان کیا ہے۔