چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو انکے خلاف تمام مقدمات کی شنوائی سے روکا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انکے تمام مقدمات اسلام آباد ہائیکورٹ سے منتقل کرکے لاہور یا پشاور ہائیکورٹس بھجوائے جائیں۔
قیدی کو قانون میں ملنے والے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا ، اسلام آباد ہائیکورٹ
چیئرمین پی ٹی آئی کی یہ درخواست ایڈوکیٹ لطیف کھوسہ کی طرف سے سپریم کورٹ میں آرٹیکل 186 اے کے تحت دائر کی گئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی فیصلہ ہونے تک جسٹس عامر فاروق کو چیئرمین پی ٹی آئی کے مقدمات کی سماعت سے روکا جائے۔
اس حوالے سے سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر سماعت جاری ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کررہا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہماری درخواست ہائیکورٹ کے فیصلوں کے خلاف ہے۔ درخواست گزار 2018 میں میانوالی سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ ،چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت
لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ہر سال اپنے گوشواروں کی تفصیلات الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کیے جانے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔