راولپنڈی: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہاکی ہمارا قومی کھیل ہے، اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلائیں گے جس کیلئے حکومت ہاکی کے فروغ کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی۔
آرمی ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام 67 ویں قومی سینئر ہاکی چیمپئن شپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم نے کہا کہ کسی بھی قوم کی پہچان ثقافت اور کھیلوں سے ہوتی ہے، ماضی قریب میں پاکستان کی ہاکی ٹیم کا دنیا میں انتہائی نمایاں مقام تھا لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر یہ بتدریج کم ہوتا چلا گیا، آج مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ اس کھیل میں ایک بار پھر جان پڑ گئی ہے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت کی پاکستان کی آبادی 60 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے اور نوجوان کسی بھی قوم کے مستقبل کی ضمانت ہوتے ہیں، ان نوجوانوں کیلئے کھیلوں کے بہترین میدان اور سامان کی فراہمی صرف حکومت پاکستان کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ اس میں تمام نجی اداروں اور کمپنیوں کو بھرپور شمولیت اختیار کرنی چاہیے تاکہ یہ نوجوان ملکی ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کر سکیں۔
نگران وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ آرمی ویلفیئر ٹرسٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) نوید مختار خود بھی ہاکی کے کھلاڑی رہے ہیں اور وہ اس وقت بھی اس قومی کھیل کی ترویج کیلئے کوشاں ہیں، ان کی گرانقدر سوچ اور ذاتی کاوشوں کی وجہ سے یہاں پر ایک شاندار ٹورنامنٹ سے لطف اندوز ہوئے ہیں، اس ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد پر آرمی ویلفیئر ٹرسٹ اور پی ایچ ایف کی تمام انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یہ بات انتہائی خوش آئند ہے کہ آرمی ویلفیئر ٹرسٹ اور پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ہاکی کے فروغ کیلئے کوششوں کو جاری رکھا ہوا ہے اور کامیابی کے ساتھ 67 ویں قومی سینئر ہاکی چیمپئن شپ کا انعقاد یقینی بنایا ہے، مجھے یقین ہے کہ آرمی ہیرٹیج فاؤنڈیشن اور پاکستان ہاکی فیڈریشن سمیت تمام ڈیپارٹمنٹس، امپائرز اور کھلاڑی اسی جذبے کے ساتھ پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کے فروغ میں اپنا اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔
میں بھی ہاکی کا کھلاڑی رہ چکا ہوں: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ
انہوں نے کہا کہ وہ بھی ہاکی کے کھلاڑی رہے ہیں اور ہاکی کے کھیل سے ان کا جنون کی حد تک لگاؤ ہے، 1981، 1982 کا ہاکی کا وہ شاندار دور ہمیں آج بھی یاد ہے، اختر رسول، کلیم اﷲ، سمیع اﷲ، حسن سردار اور منظور جونیئر جیسے عظیم کھلاڑی اس وقت پاکستان کی قومی ٹیم کا حصہ تھے، منظور جونیئر کا اس موقع پر ذکر نہ کرنا ہاکی اور پاکستان کے ساتھ زیادتی ہو گی، جس طرح ان کا ہاکی کھیلنے کا انداز تھا اس کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، اﷲ تعالیٰ ان کے درجات بلند کرے، اس کے بعد شہباز سینئر جیسے بڑے کھلاڑی بھی پاکستانی ٹیم کا حصہ بنے، ہاکی کے فروغ کیلئے جو کچھ بھی کر سکا، کروں گا اور اس کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور میری خواہش ہو گی کہ ہمارے ہاکی کے رول ماڈلز کا کھیلنے کا انداز، ویڈیوز اور ٹریننگ سیشنز کے ذریعے نئے کھلاڑیوں تک پہنچے، جب تک کسی کے پاس کسی شعبے میں رول ماڈل نہ ہو اس شعبے میں ترقی ممکن نہیں، ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ تمام کھیلوں کے ساتھ ساتھ ہاکی میں ہمارے پاس بہترین رول ماڈلز ہیں۔
نگران وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ہاکی ٹیم کے لیجنڈز ہمارے ہیرو ہیں، ہم آپ کا احترام کرتے ہیں اور دیگر معاملات میں بھی ہم آپ کا ساتھ دیں گے لیکن یہ جو جذبات کا قرض ہے یہ ہم آپ کو صحیح انداز میں لوٹانے کی کوشش کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ہیروز کا معاشرے میں جو جائز مقام ہے وہ انہیں ملنا چاہیے، ہمارے پاس اسکواش میں جہانگیر خان اور جان شیر خان جیسے بڑے نام ہیں، اسی طرح کرکٹ میں بھی لیجنڈز ہیں اور انہی عظیم کھلاڑیوں نے پاکستان کے مثبت تشخص کو دنیا بھر میں اجاگر کیا ہے، نئے کھلاڑیوں کو تاکید ہے کہ وہ ہمارے ہاکی لیجنڈز کی پیروی کریں، ہاکی ہمارا قومی کھیل ہے، کھویا ہوا مقام واپس دلائیں گے۔
حکومت بھی ہاکی کے فروغ کیلئے اقدامات کرے گی: نگران وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ انسان منزل کا تعین کر لے پھر بھرپور جذبے، لگن، محنت اور تسلسل کے ساتھ جدوجہد کرے تو وہ کبھی ناکام نہیں ہوتا، اگر ہمارے ملک کے 24 کروڑ افراد اقوام عالم میں سب سے نمایاں ہونے کا فیصلہ کر لیں تو یہ سب سے نمایاں ہوں گے لیکن اس کیلئے شرط یہ ہے کہ ہم جذبے اور لگن کے ساتھ آگے بڑھیں، ہم تمام کارپوریٹ شعبوں کو ہاکی کے فروغ کیلئے متحرک کریں گے، حکومت بھی ہاکی کے فروغ کیلئے اقدامات کرے گی، ہاکی سپر لیگ کا آئیڈیا بہت اچھا ہے، جس طرح کرکٹ سپر لیگ ہوتی ہے اسی طرح ڈویژن اور پھر شہروں کی سطح پر بھی ہاکی کو فروغ ملنا چاہیے۔
نگران وزیر اعظم نے مزید کہا کہ نجی شعبے کی بھی اس حوالے سے حوصلہ افزائی کی جائے گی، سرکاری ٹیلی ویژن کو بھی ہدایت کرتا ہوں کہ ہاکی کے فروغ کیلئے اقدامات کرے اور جو ہمارے لیجنڈز ہیں ان کی کمنٹیٹرز، ٹرینرز اور کوچز کی صورت میں ہاکی کے فروغ کیلئے خدمات سے استفادہ کیا جائے، ہاکی کے کھیل کو حکومت کی بھرپور سرپرستی حاصل رہے گی۔
قبل ازیں وزیراعظم نے ماڑی پیٹرولیم اور واپڈا کے درمیان 67 ویں قومی سینئر ہاکی چیمپئن شپ کا فائنل میچ بھی دیکھا۔