سعودی عرب سمیت دیگر اسلامی ممالک کے وزرا نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کے وزرا کے وفد نے پیر کے روز چین کے دارالحکومت بیجنگ کا دورہ کیا جہاں وزرا کی اہم بیٹھک کی، اسے غزہ میں اسرائیلی جارحیت رکوانے اور علاقے میں انسانی امداد کی بحالی کے لیے دوروں کا پہلا قدم قرار دیا گیا ہے، اس دوران وزرا نے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
عرب میڈیا کا کہنا ہےکہ وزرا کے وفد کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت رکھنے والے ممالک کے عہدیداروں سے بھی ملاقات ہوگی جس میں مغرب پر یہ زور دیا جائے گا کہ وہ اسرائیل کے اس مؤقف کو مسترد کرے کہ وہ غزہ میں اپنے حق دفاع میں حملے کررہا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق چین کے اعلیٰ ترین سفارت کار سے ملنے والوں میں سعودی عرب، اردن، مصر، انڈونیشیا اور فلسطین کے وزرا سمیت او آئی سی کے اور دیگر حکام شامل تھے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ سعودی دارالحکومت ریاض میں بھی غزہ کے معاملے پر اسلامک عرب سمٹ کا انعقاد کیا گیا تھس جس میں عالمی عدالت انصاف پر زور دیا گیا تھا کہ وہ غزہ میں انسانیت کے خلاف جنگ جرائم کی تحقیقات کرے۔
علاوہ ازیں سعودی عرب غزہ میں اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے امریکا اور اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کررہا ہے۔
شہید فلسطینیوں کی تعداد 13 ہزار ہوگئی
علاوہ ازیں غزہ میں اسرائیلی جارحیت 45 ویں روز بھی جاری ہے، بین الاقوامی جنگی قوانین کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے اسرائیلی افواج نے بلاتفریق حملوں میں سویلین رہائشی علاقوں، پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اسپتالوں اور عبادتگاہوں کو بھی نہ بخشا، تازہ حملوں میں غزہ کی 4 مساجد کو شہید کردیا گیا، 7 اکتوبر سے 19 نومبر تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد13 ہزار ہوگئی ہے۔