ملکی تاریخ میں پہلی بار لاہور کے مختلف علاقوں میں مصنوعی بارش برسائی گئی۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ لاہور کے 10 سے 15 کلو میٹر کے قطر میں یہ پلان کیا گیا اور 10 علاقوں میں ہلکی پھلکی بارش ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کلاوڈ سیڈنگ کا پہلا مشن کچھ دیر پہلے کیا گیا، شاہدرہ اور مریدکے کی طرف بادل برسائے گئے، لاہور کے اکثر مقامات پر بارش ہوگئی ہے، مصنوعی بارش کے دوران 48 فلیئرز فائر کیے گئے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مصنوعی بارش میں یو اے ای نے سپورٹ کیا، مصنوعی بارش کیلئے ہم نے کوئی خصوصی خرچہ نہیں کیا، اس میں صرف پانی کا خرچ ہوا، اسموگ کے خاتمے کیلئے اگر خرچہ کرنا بھی پڑتا تو میں دریغ نہ کرتا جب کہ مصنوعی بارش کا صحت پر کوئی نقصان نہیں ہے، اگر نقصان ہوتا تو دبئی اور امریکا جیسے ممالک یہ نہیں کرتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصنوعی بارش کا تجربہ ہمارے لیے بہت ضروری تھا اور اس کے نتائج رات تک سامنے آئیں گے، آج مصنوعی بارش لاہور میں ہوئی ہے، یہ تجربہ نیا ہے، ایک مرتبہ پتا چل جائے تو اس تجربے کو دیکھیں گے اس کے بعد اگلا فیصلہ کریں گے، ابھی اس کے اثرات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، شہر میں اسموگ ٹاورز بھی جلد انسٹال ہوجائیں گے۔
نگران وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ مصنوعی بارش کے لیے یو اے ای حکومت کے دو جہازوں نے کام کیا اور ہم نے خاموشی سے بارش کی، نہیں چاہتے تھے کوئی بدمزگی ہو، مصنوعی بارش کے لیے دوسری فلائٹ کچھ دیربعد ہوگی، وفاقی حکومت مصنوعی بارش کے منصوبے پر کام کررہی ہے، وزیراعظم پاکستان نے بہت اہم کردار ادا کیا اور مصنوعی بارش پر مبارکباد دی۔