پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور دیگر پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔
لاہورکی اینٹی کرپشن عدالت کے جج ارشد حسین نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے کی سماعت کی جس سلسلے میں پرویز الٰہی اپنے وکلا کے ساتھ عدالت میں موجود تھے۔
دوران سماعت پرویز الٰہی نے جج سے اجازت طلب کی کہ کچھ دیر کمرہ عدالت میں رک جاؤں؟ اس پر جج کا کہنا تھا کہ آپ عدالت میں رک جائیں لیکن یہاں کوئی چائے بسکٹ نہیں لائے گا، پچھلی دفعہ بھی یہاں چائے اور بسکٹ چلتے رہے۔
بعد ازاں عدالت نے دو ملزمان کی عدم حاضری کی وجہ سے فرد جرم کی کارروائی مؤخر کردی اور ساتھ ہی آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو فرد جرم کی کارروائی کیلئے طلب کرلیا۔
عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 12 فروری تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کے ریفرنس پر سماعت کی جس سلسلے میں پرویز الٰہی سمیت دیگر ملزمان کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 14 فروری کی تاریخ مقرر کردی، اس دوران ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں تقسیم کر دی گئیں۔
مزید برآں عدالت نے پرویزالٰہی سمیت تمام ملزمان کو فرد جرم کے لیے طلب کر لیا۔