عام انتخابات کے 5 دن بعد بھی بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان شراکت اقتدار کا فارمولا طے نہ پاسکا۔
وفاق میں حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ کی کوششیں جاری ہیں جس میں سیاسی بیٹھکیں اور مشاورت آج بھی جاری رہے گی۔
گزشتہ روز پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں شراکت اقتدار سے متعلق کوئی فیصلہ نہ ہوا جس کے بعد اجلاس آج سہ پہر تین بجے پھرہو گا۔
اسلام آباد میں اجلاس کے بعد شیری رحمان نے کہا کہ ابھی کوئی حتمی فیصلے نہیں ہوئے، پیپلز پارٹی تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے لیے رابطہ کمیٹی بنائے گی جس کے ناموں کا اعلان آج کر دیا جائے گا۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ الیکشن سے متعلق چاروں صوبوں میں تحفظات ہیں، اجلاس میں بہت سی تجاویز آئیں، آج حتمی فیصلہ کریں گے۔
مرکز میں شراکت اقتدار کا فارمولا تیار
گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ مرکز میں حکومت بنانے کے لیے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان شراکت اقتدار کا فارمولا تیار کر لیا گیا ہے، دونوں جماعتوں نے دو نکاتی فارمولے پر اتفاق کر لیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پہلے مرحلے میں زیادہ نشستوں والی پارٹی کا وزیراعظم 3 سال رہے گا جبکہ دوسرے مرحلے میں 2 سال کے لیے دوسری جماعت کا وزیراعظم ہو گا جبکہ پیپلز پارٹی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے مریم نواز کی حمایت کی یقین دہانی کرائے گی۔
لیگی ترجمان کی تردید
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے پیپلز پارٹی کے ساتھ پاور شیئرنگ کے معاملے پر بات چیت کی خبروں کی تردید کردی۔
ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ ابھی تک وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے نام کا پارٹی نے کوئی فیصلہ نہیں کیا، اس حوالے سے اتحادی پارٹیوں سے مشاورت جاری ہے۔
لیگی ترجمان کا کہنا تھاکہ پاور شیئرنگ سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی اور پاور شیئرنگ گفتگو کا حصہ نہیں ہے البتہ ساتھ چلنے پر مشاورت ہوئی ہے، جو بھی فیصلہ کریں گے مشاورت سے کریں گے اور اعلان کریں گے۔