سینیٹ کی 30 نشستوں پر کل الیکشن ہورہے ہیں لیکن خیبرپختونخوا کی 11 نشستوں پر الیکشن ہوگا یا نہیں صورتحال اب تک غیر واضح ہے۔
الیکشن کمیشن نے خبردار کیا تھا کہ صوبے میں مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف نہ لیا گیا تو خیبرپختونخوا کی حد تک سینیٹ الیکشن ملتوی کرنے پر مجبور ہوں گے جب کہ پشاور ہائیکورٹ نے بھی اسپیکر کو حلف لینے کی ہدایت کی تھی جس پر عمل نہ ہوسکا۔
سینیٹ کےلیے 18 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں جب کہ 29 جنرل، 8 خواتین، 9 ٹیکنو کریٹ یا علماء اور 2 غیر مسلم کی نشستوں پر انتخاب کل ہوگا۔
وفاقی دارالحکومت کی ایک جنرل اور ایک ٹیکنو کریٹ نشست پرانتخاب ہوگا، پنجاب کی 2 خواتین، 2 ٹیکنو کریٹ، علماء اور ایک غیر مسلم کی نشست پر انتخاب ہوگا جب کہ سندھ کی 7 جنرل، 2 خواتین، 2 ٹیکنو کریٹ، علماء اور ایک غیر مسلم نشست پر انتخاب ہوگا۔
اسی طرح خیبر پختو نخوا کی 7 جنرل، 2 خواتین اور 2 ٹیکنو کریٹ کی نشست پر انتخاب ہونا ہے جو مخصوص نشست والے اراکین کا حلف نہ لیے جانے کی وجہ سے تنازع کا شکار ہے۔
پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
دوسری جانب اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے پشاور ہائیکورٹ میں ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔
یہ درخواست علی عظیم آفریدی کی وساطت سے اسپیکر نے دائر کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہےکہ ممبران سے حلف لیا جائے، نہ اسمبلی کا اجلاس ہے اور نہ ریکوزیشن آئی ہے ممبران سے حلف کیسے لیا جائے۔