پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اپوزیشن ارکان کے حوالے سے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر رکن بننے والوں کو حلف نہیں لینے دیں گے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ ہم ان غیرقانونی لوگوں کو حلف نہیں اٹھانے دیں گے، ہم کسی طور پر اپنے آئینی حقوق پر سمجھوتا نہیں کریں گے، عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے،ہم آئین کے تحفظ کےلیے ہر اقدام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی پاسداری پاکستان کے ہر شہری پر فرض ہے، ملک میں بار بار آئین کو توڑا جارہا ہے، آئین میں 90 روز میں انتخابات کرانا ہوتے ہیں جو کہ نہیں کرائے گئے جب کہ ہمارے انٹرا پارٹی الیکشن کو متنازع بنا کر نشان چھین لیاگیا، مخصوص نشستیں چھین لی گئیں۔
وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ یہ سارا نظام ایک روز بے نقاب ہوگا، کس طرح سے ہماری سیٹیں کسی اور جماعت کو دے دی گئیں؟ میں واضح طور پر کہہ رہاہوں، ہم اس چیز کا مقابلہ کریں گے، ہم آخری حد تک جائیں گے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے سوال کیا کہ 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایاگیا؟ سائفر پر ابھی تک کیوں جوڈیشل کمیشن نہیں بنایاگیا؟ 6ججز کے خط پر فل کورٹ کیوں نہیں بنایا جارہاہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمانی پارٹی کےاجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق قرار داد پاس کریں گے۔