جمعیت علما اسلام نے اپنی ہی خاتون رکن اسمبلی کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی۔
جے یوآئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی طرف سے جمع کرائی گئی فہرست میں صدف احسان کا نام نہیں تھا، پارٹی نے صدف یاسمین کا نام دیا لیکن انہوں نے دلچسپی ظاہر نہ کی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ صدف احسان نےکچھ پارٹی عناصر کے مبینہ گٹھ جوڑ سے صدف یاسمین والی نشست حاصل کر لی۔
جے یو آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انکوائری شروع کی تو صدف احسان نے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا، پشاور ہائیکورٹ نے صدف احسان کا بطور رکن اسمبلی نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق نہیں اسے کالعدم قرار دیا جائے۔