صدر جو بائیڈن نے چینی درآمدات پر، جن میں الیکٹرک گاڑیاں، کمپیوٹر چپس اور طبی سازو سامان شامل ہے، بھاری محصولات لگانے کا اعلان کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد اس انتخابی سال میں ان ووٹروں کو اپنی جانب متوجہ کرنا ہے جنہیں اقتصادی پالیسیوں سے شکایت ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن اپنے ریپبلکین پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے لگائے محصولات کو برقرار رکھتے ہوئے مزید ٹیکسز عائد کر دئیے ہیں، جن میں الیکٹرک گاڑیوں کی ڈیوٹی میں 100 فی صد سے زیادہ اضافہ شامل ہے۔وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ چین غیر منصفانہ طریقوں سے عالمی منڈیوں کو اپنی سستی مصنوعات سے بھر رہا ہے جو امریکی اقتصادی سلامتی کے لیے ناقابل قبول خطرہ ہیں۔وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ چینی درآمدات پر 18 ارب ڈالر کے محصولات عائد کیے جا رہے ہیں، جن کا اثر اسٹیل، ایلومینیم، سیمی کنڈیکٹر چپ، بیڑیوں، اہم معدنیات، سولر سیلز اور کرینوں پر پڑے گا۔
Load/Hide Comments