اسرائیل کی نیتن یاہو رجیم کی جانب سے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کے ساتھ جانوروں سے بدتر سلوک روا رکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ایک حراستی مرکز میں کام کرنے والے تین اسرائیلی شہریوں نے بتایا کہ بعض قیدیوں کو مسلسل ہتھکڑی لگائے جانے کی وجہ سے انہیں ایسے زخم لگ گئے تھے کہ ان کے ہاتھ کاٹنے پڑے۔
یہ انکشافات کرنے والے اسرائیلی شہری صحرائے نقب کے فوجی اڈے پر موجود حراستی مرکز میں کام کر چکے ہیں۔فلسطینی قیدیوں کیساتھ روا رکھے جانے والے بدترین سلوک سے متعلق انکشافات کرتے ہوئے ایک اسرائیلی شہری نے ان قیدیوں کی تصاویر بھی جاری کی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاردار تاروں میں قید فلسطینیوں کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی ہے۔
اسرائیلی شہریوں نے انکشاف کیا کہ حراستی مرکز میں آپریشن کیلئے غیر تربیت یافتہ طبی عملہ بھیجا جاتا تھا اور مرکز میں زخموں کی بو پھیلی ہوئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ حراستی مرکز کےہسپتال میں قیدیوں کو صرف ڈائپر پہنا کر باندھا گیا تھا، انہیں مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جاتا اور اس تشدد کا مقصد معلومات کا حصول نہیں بلکہ صرف انتقام ہوتا ہے۔یہ انکشاف کرنے والے اسرائیلی شہریوں نے اپنے خلاف کارروائی کے خوف کے باوجود فلسطینی قیدیوں پر مظالم سامنے لانے کی ہمت کی ہے۔