گورنر پنجاب سلیم حیدر کا کہنا ہے کہ ہتک عزت قانون میں پیپلز پارٹی ( پی پی ) کا کوئی حصہ نہیں ہے، ہتک عزت بل آئین کی 18 ویں ترمیم کی وجہ سے پاس ہوا۔
دبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ایم پی ایز نے ہتک عزت قانون کے موقع پر کارروائی کا بائیکاٹ کیا تھا اور میں نے بحیثیت گورنر بل کو روکنے کے لیے کوششیں کی تھیں۔
انھوں نے کہا کہ میں نے بل پر دستخط نہیں کیے تھے، 15 دن بعد ہتک عزت بل ازخود منظور ہو جانا تھا۔
گورنرپنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب ہتک عزت قانون میں پیپلزپارٹی کا کوئی حصہ نہیں ہے لیکن ہتک عزت کا قانون بننا ہی تھا، ہتک عزت بل 18 ویں ترمیم کی وجہ سے پاس ہوا۔
سلیم حیدر کا کہنا تھا قوانین میں ردوبدل کی گنجائش موجود رہتی ہے، وطن واپسی پر ایک بار پھر قانون کے حوالے سے افہام و تفہیم کی کوشش کروں گا۔
اس سے قبل 23 مئی کو جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گورنر پنجاب سلیم حیدر نے کہا تھا حکومت کو ہتک عزت بل پر جلدی نہیں کرنی چاہیے، اس پر دوبارہ سوچا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والا ہتکِ عزت بل قانون بن گیاہے بل پر قائم مقام گورنر ملک محمد احمد خان نے دستخط کیے تھے۔
گزشتہ دنوں صحافتی تنظیموں کے تحفظات اور اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت بل 2024ء منظور کر لیا گیا تھا۔