وفاقی کابینہ میں پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کا معاملہ زیر غور نہیں آیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اہم معاملات پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق کابینہ نے دوست ممالک کے کاروباری افراد اور شہریوں کو ویزا فری انٹری کی منظوری دے دی، وزارت داخلہ کی سمری پر 126 ممالک کے باشندوں کو ویزا فری انٹری کی منظوری دی گئی ہے، ان ممالک کے لیے ڈیجیٹل ویزا دینے کی منظوری دی گئ ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں ایس ای سی پی ایکٹ 1997 کے تحت خصوصی عدالتوں کے قیام، نجکاری کمیشن کے بورڈ کے اراکین کی تعداد میں اضافے اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دی گئی جب کہ کابینہ نے پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان ایم او یو پر دستخط کی بھی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق وفاق کی 22-2021 اور 23-2022 کے لیے پالیسیوں پر عملدرآمد کی رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ کابینہ میں پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ بھی زیر غور آنا تھا تاہم اجلاس میں اس معاملے پر کوئی غور نہیں کیا گیا۔
ذرائع نے مزید بتایاکہ کابینہ اجلاس میں سابق صدر عارف علوی، عمران خان اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ بھی زیر غور نہیں آیا۔
واضح رہےکہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے پیپلزپارٹی سے مشاورت کرلی گئی ہے، پی ٹی آئی پر پابندی کی منظوری کابینہ دے گی۔