چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
محسن نقوی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں مینٹورز اور سلیکٹرز نے شرکت کی، ذرائع کے مطابق اجلاس میں توپوں کا رخ ڈائریکٹر انٹرنیشنل عثمان واہلہ کی طرف رہا اور حالیہ خرابیوں کا ذمہ دار ڈائریکٹر انٹر نیشنل کو ٹھہرایا گیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پچز کی ذمہ داری ڈائریکٹر انٹرنیشنل کی ہے لیکن انہوں نے اس معاملے میں غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا، پاکستان ٹیم کے لئے فائدہ مند پچز کی تیاری میں ناکامی کا سامنا رہا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ قومی کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ مکمل کرنے کے حوالے سے بھی لاپرواہی برتی گئی، اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا شعبہ انٹرنیشنل کو وقت سے پہلے فٹنس ٹیسٹ کے حوالے سے فہرست تیار رکھنی چاہیے تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فٹنس ٹیسٹ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی تاخیر ہوئی، اجلاس میں فزیو کلف ڈیکن اور اسٹرنتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ ڈریکس سائمن کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ دونوں عرصہ دراز سے ٹیم کے ساتھ منسلک ہیں لیکن فٹنس کا گراف گر رہا ہے، پاکستان کے کرکٹرز فٹنس کے معیار میں بہت پیچھے ہیں اس پر کوئی کام نہیں ہوا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے شعبہ انٹرنیشنل کا نیا سربراہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔