اسرائیلی وزیراعظم ایران کے اسرائیل پر حملوں کا جواب دینے کیلئے اپنی کارروائی کے دوران نشانہ بنانے کیلئے ایرانی اہداف کی منظوری دیدی۔
امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز کے مطابق اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے گزشتہ ماہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے براہ راست میزائل حملوں کے جواب میں اسرائیلی کارروائی کیلئے ایرانی اہداف کی منظوری دیدی ہے۔
امریکی میڈٰیا رپورٹ کے مطابق ذرائع نے اہداف کی تفصیلات فراہم نہی کیں نہ ہی یہ بات واضح کی گئی کہ اسرائیلی فوجی اہداف کو نشانہ بنائے گا یا نہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ متوقع اسرائیلی کارروائی کے آغاز کیلئے کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا ہے۔
یکم اکتوبر کو اصفہان، تبریز، خرم آباد، کرج اور اراک سے ایران نے اسرائیل کی جانب براہ راست 400 بیلسٹک میزائل فائر کردیے تھے جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس سمیت اسرائیل بھر میں سائرن بجنے لگے تھے۔
بعد ازاں ایرانی میزائل حملوں کے ممکنہ اسرائیلی ردعمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایران کے میزائل حملے جارحانہ تھے لیکن نشانہ درست نہ ہونے سے ناکام ہوئے، ہمارے جوابی حملے ایسے ہوں گے کہ ان کو سمجھ نہیں آئے گا کہ کیا اور کیسے ہوا وہ بس حملوں کے نتائج دیکھیں گے۔
پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ پر حملے کابدلہ قرار دیا۔
پاسداران انقلاب کے مطابق ایرانی فضائیہ نے کئی بیلسٹک میزائلوں سے اسرائیل کے قلب میں واقع کئی اہم فوجی و سکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔
ایرانی حملے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ایرانی میزائل کچھ اسرائیلی فضائی اڈوں پر گرے ہیں، میزائل گرنے کے نتیجے میں فضائی اڈوں کی انتظامی عمارتوں اور جہازوں کی مرمت کی جگہوں کو نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے فائر کیے گئے زیادہ تر میزائلوں کو امریکا کی مدد سے ناکام بنا دیا، کچھ میزائل زمین پر گرے تاہم ان میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔