بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کی بہن علیمہ خان نے سابق وزیراعظم کے دو مطالبات میڈیا کے سامنے رکھ دیے۔
اڈیالا جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا حکومت نے لوگوں کو ڈرایا، گھروں کو توڑا، خواتین کے ساتھ وہ کیا جو پہلے نہیں ہوا، لوگ بھیڑ بکریاں بننے سے انکار کریں گے تو ظلم کا نظام ختم ہو جائے گا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا 26 نومبر کو اسنائپر کے ذریعے لوگوں کو شہید کیا گیا، جناح ایونیو پر جو آپریشن ہوا اس میں 150 لوگ لاپتہ ہیں۔
حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا پہلے آپ نے جمہوریت کو ختم کیا، جمہوریت قومی اسمبلی، عدلیہ اور میڈیا پر کھڑی ہے، ان تینوں چیزوں کو زمین بوس کر دیا گیا، اس نظام میں کوئی سرمایا کاری نہیں آئے گی اور نہ ہی تحفظ ہو گا، آگےکے دن بہت برے ہیں، بجلی گھر انہی لوگوں کے ہیں جو ملک کو کنٹرول کر رہے ہیں۔
علیمہ خان کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی عمران خان نے دو مطالبات رکھے ہیں، سپریم کورٹ کے ججز کے نیچے جے آئی ٹی بنائی جائے، جے آئی ٹی 9 مئی اور 26 نومبر کے سانحات کی تحقیقات کرے، دوسرا یہ کہ اگر اسٹیبلشمینٹ مذاکرات کے لیے آفر دیتی ہے تو پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی ان سے مذاکرات کرے گی۔
گزشتہ روز بیرسٹر گوہر سے ہونے والی تلخ کلامی پر علیمہ خان کا کہنا تھا میرا اعتراض ہے کہ صرف 12 لوگ شہید نہیں ہوئے، بہت سے لوگ لاپتا ہیں جیلوں میں ہیں، ان کے والدین پوچھ رہے ہیں، ہم سیاسی طور پر نہیں انسانیت کے طور پر ان کا پیچھا کر رہے ہیں، مجھے اس پر غصہ ہے کہ کئی لوگ لاپتا ہیں، لوگوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ علیمہ خان کی کمرہ عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا کے ساتھ پی ٹی آئی کے اسلام آباد دھرنے میں ہونے والی ہلاکتوں پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔