لاہور: عوام میں بڑے پیمانے پر استعمال کی جانے والی بنیادی غذائی اشیاء یعنی دودھ اور گندم سے تیار کی جانے والی مصنوعات اور چینی پر ٹیکسز کی شرح میں کئے جانے والے اضافے سے صارفین کو 120 ارب روپے سے زائد کی اضافی ادائیگی کرنا ہوگی۔
قومی اسمبلی میں منظوری کیلیے پیش کیے جانے والے فنانس بل میں عوام میں بڑے پیمانے پر استعمال کی جانے والی بنیادی غذائی اشیاء یعنی دودھ اور گندم سے تیار کی جانے والی مصنوعات اور چینی پر ٹیکسز کی شرح میں کئے جانے والے اضافے سے صارفین کو 120 ارب روپے سے زائد کی اضافی ادائیگی کرنا ہوگی۔
ڈیری سیکٹر پر سیلز ٹیکس میں اضافہ سے صارفین پر 6 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ پڑے گا ، چینی کی مارکیٹ پرائس پر سیلز ٹیکس کے نفاذ سے صارفین کو 44 ارب روپے مزید دینا ہوں گے جبکہ فلورملز پر ٹرن اوور ٹیکس اور سیلز ٹیکس میں اضافے سے ملک بھرمیں آٹا میدہ صارفین پر 70 ارب روپے کا اضافی بوجھ آئیگا۔ ڈیری مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے خواتین اور بچوں میں پہلے سے موجود غذائیت کی قلت مزید بڑھ سکتی ہے۔