کابل: طالبان نے صوبہ پنج شیر کے گورنر ہاؤس، پولیس ہیڈ کوارٹرز اور تمام سات اضلاع کا کنٹرول سنبھالنے کا دعویٰ کیا ہے، احمد مسعود نے طالبان کو جنگ بندی کے لیے مشروط پیش کش کر دی۔
طالبان پنج شیر کی مزاحمتی فورس پر حاوی، پنج شیر کے گورنر ہاؤس اور پولیس ہیڈ کوارٹرزپر قبضہ کر لیا، طالبان نے صوبے کے تمام سات اضلاع کا کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا ہے۔ لڑائی میں مزاحمتی فورس کے ترجمان اور ڈاکٹر عبد اللہ عبداللہ کے بھانجے فہیم دشتی، تین اہم کمانڈرز جنرل عبدالودود، منیب امیری اور گل حیدر مارے گئے، جھڑپوں میں ایک طالبان کمانڈر بھی 13 محافظوں سمیت ہلاک ہو گیا۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ پنج شیرصوبے کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، قوم کی دعاؤں سے کامیابی حاصل کی، وادی کے لوگ ہمارے بھائی ہیں، کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہو گی۔
دوسری جانب احمد مسعود نے جنگ بندی کیلئے مشروط پیش کش کر دی، انہوں نے کہا کہ اگر طالبان ان کے علاقوں سے اپنی فوج پیچھے ہٹا لیں تو وہ بھی مثبت اقدامات کریں گے۔
طالبان کلچرل کمیشن کے سربراہ احمد اللہ واثق نے چینی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجشیر یقینی طور پر نئی افغان حکومت کے کنٹرول میں آرہا ہے، جیت کا یقین ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پنجشیر کے لیڈر مذاکرات کی ناکامی کے ذمہ دار ہیں۔