اکتوبر سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا امکان

اسلام آباد: حکومت نے نظر ثانی شدہ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان (سی ڈی ایم پی) کے تحت بجلی کے نرخوں میں اضافے کے لیے تیاری کرلی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے اپریل میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کو مؤخر کردیا تھا۔

بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے صنعتکار پریشان

علاوہ ازیں یہ اقدام آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بنیک سے ہونے والی ادائیگی کو یقینی بنائے گا۔
سی ڈی ایم پی کے ساتھ ٹیرف میں اضافہ یکم اکتوبر سے متوقع ہے لیکن اس پر کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی جانب سے آئندہ چند دنوں میں تفصیلی بحث کی جائے گی۔
ٹیرف میں اضافہ مرحلہ وار سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور سرچارج کے ذریعے کیا جائے گا۔
گردشی قرضے پر قابو پانے اور اسے کم کرنے کے دیگر اقدامات کے ساتھ ٹیرف میں اضافے کا صحیح تعین کرنے کے لیے وزیر خزانہ شوکت ترین، وزیر توانائی حماد اظہر، معاون خصوصی پاور اینڈ پیٹرولیم تابش گوہر اور سیکرٹری خزانہ اور پاور کے علاوہ دونوں کے سینئر حکام نے تفصیلی بات چیت کی۔

بجلی کی قیمت میں فی یونٹ ایک روپے 53 پیسے اضافہ

شوکت ترین ، حماد اظہر اور تابش گوہر نے مذکورہ معاملے پر تبصرے کے لیے فون کالز کا جواب نہیں دیا۔
ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ ہفتے کے آخر تک آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ساتھ سی ڈی ایم پی کی حتمی شکل شیئر کی جائے تاکہ 15 دن کے اندر کسی قسم کی تفہیم ہو۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ جب وزیر خزانہ شوکت ترین آئندہ ماہ کے اوائل میں 11 تا 17 اکتوبر ورلڈ بینک-آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں کے لیے واشنگٹن جائیں تو وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کا عملہ 6 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے حوالے سے ایک ہی پیج پر ہوں۔
عہدیدار نے کہا کہ ورلڈ بینک کا ایگزیکٹو بورڈ رواں ماہ کے آخری ہفتے میں تین مختلف پروگرام قرضوں بالخصوص 40 کروڑ ڈالر کے توانائی کے شعبے کے قرض کی منظوری کے لیے الگ الگ اجلاس کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں