گزشتہ 12 ماہ کے دوران شیاؤمی کے اسمارٹ فونز کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا، پہلے اس نے عالمی سطح پر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
بعد ازاں شیاؤمی نے اپریل سے جون 2021 کی سہ ماہی کے دوران پہلی بار دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور ایپل کو تیسرے نمبر پر دھکیل دیا تھا۔
اسی طرح جون 2021 میں شیاؤمی نے پہلی بار سام سنگ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی نمبرون کمپنی بننے کا اعزاز کم از کم ایک ماہ کے لیے اپنے نام کیا۔
مگر کیا ایک ماہ سے زیادہ وہ سام سنگ کی جگہ اپنی نمبرون پوزیشن کو برقرار رکھ سکے گی؟
مختصر المدت میں تو نہیں مگر آنے والے مہینوں میں چینی کمپنی سام سنگ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی نمبرون کمپنی بننے کے لیے پرعزم ہے۔
شیاؤمی کے سربراہ لائی جون کو اعتماد ہے کہ ابھی تو کمپنی نے رفتار پکڑی ہے اور یہ سلسلہ ابھی مزید بڑھے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ آنے والے 3 برسوں کے اندر شیاؤمی دنیا کی نمبرون اسمارٹ فون کمپنی بن جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم بلند آواز سے یہ کہنے کی ہمت رکھتے ہیں کہ 3 برسوں میں شیاؤمی دنیا کی نمبرون اسمارٹ فون کمپنی بننے کا عزم رکھتی ہے۔
اور یہ پوزیشن وہ مختصر وقت کے لیے نہیں بلکہ طویل وقت تک اپنے پاس رکھنے کی خواہش مند ہے۔
یہی وجہ ہے کہ وہ چین سے باہر امریکی مارکیٹ میں داخل ہونے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے اور تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اپنے فونز سے می برانڈ کو نکالنے کا فیصلہ اسی لیے کیا گیا۔
شیاؤمی کے زیادہ تر فونز کم آمدنی یا متوسط طبقے کو مدنظر رکھ کر متعارف کرائے جاتے ہیں مگر اب چینی کمپنی فلیگ شپ فونز میں بھی اپنا شیئر بڑھانا چاہتی ہے، جس پر ابھی سام سنگ اور ایپل کی بالادستی ہے۔
اسی حکمت عملی کے تحت شیاؤمی نے 2021 میں می 11 الٹرا اسمارٹ فون متعارف کرایا جس کی قیمت 5999 یوآن ہے جبکہ اس کا پہلا فولڈ ایبل فون 9999 یوآن کا ہے