حکومت کی گیس کے نرخ میں 37 فیصد تک اضافے کی تجویز

اسلام آباد: حکومت نے معکوس گیس ٹیرف پلان تجویز کیا ہے جس کے تحت صارفین کو ملنے والی 43 فیصد گیس کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوجائے گا۔

رپورٹ کے مطابق یہ اقدام کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) کے زیر غور گیس کی قیمتوں کے لیے تازہ سبسڈی میکانزم کا حصہ ہے تاکہ موسم سرما کے چار مہینوں (نومبر سے فروری) میں قدرتی گیس کے بجائے بجلی پر انحصار بڑھایا جائے۔
تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کیا مارکیٹ میں گیس کے بجائے بجلی سے چلنے والے آلات دستیاب ہیں، تاکہ اس گیس سے بجلی کی جانب منتقلی سے صارفین کو فائدہ پہنچے۔

اوگرا نے گیس کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی

پیٹرولیم ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق پہلے سلیب میں تقریباً 47 فیصد گیس صارفین دستیاب گیس کا تقریباً 32 فیصد حصہ استعمال کرتے ہیں، ان سے 121 روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو) کی شرح وصول کی جاتی ہے اور ان کا ماہانہ بل 308 روپے ہے۔

دوسرے سلیب میں 30 فیصد صارفین گیس کا تقریباً 25 فیصد حصہ استعمال کرتے ہیں، ان سے 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کیا جاتا ہے اور ان کا ماہانہ بل فی الحال 957 روپے ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ 57 فیصد صارفین تقریباً 77 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں اور وزارت پیٹرولیم ٹیرف میں تبدیلی کے بغیر ہی ان کا تحفظ کرنا چاہتی ہے۔

24- 37 فیصد اضافے کی کوشش
تیسرے سلیب میں تقریباً 20 لاکھ صارفین آتے ہیں جو دستیاب گیس کا تقریباً 18 فیصد حصہ استعمال کرتے ہیں، فی الحال ان سے فی یونٹ 553 روپے وصول کیے جاتے ہیں اور ان کا ماہانہ بل 3 ہزار 733 روپے ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن ایسے صارفین کے لیے گیس کا ریٹ تقریباً 24 فیصد یعنی 683 روپے فی یونٹ بڑھانا چاہتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں