لاہور:(ویب ڈیسک)پاکستانی شائقین کرکٹ کو اب تک کی بڑی خوشخبری مل گئی اورآئی سی سی چیمپٹنر ٹرافی 2025کی میزبانی پاکستان کریگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی ) کی جانب سے 2025کی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملنے پر مبارکباد کی پوسٹ شیئر کی گئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کو ملنے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑے فخر اور خوشی کی بات ہے کہ پاکستان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کرے گا۔ یہ عظیم خبر یقیناً لاکھوں پاکستانی شائقین، غیر ملکیوں اور عالمی شائقین کو عظیم ٹیموں اور کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھنے کے لیے پرجوش کرے گی اور دنیا کو ہماری مہمان نوازی کا نمونہ پیش کرنے کا موقع ملے گا۔
خیال رہے کہ فروری 2025 میں پاکستان میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ کا میزبان پاکستان اس ایونٹ میں اپنے ٹائٹل کا دفاع بھی کرے گا، ٹورنامنٹ میں 8 ٹیموں کے مابین کُل 15 میچز کھیلے جائیں گے، یہ میچز تین مختلف مقامات پر کھیلے جائیں گے جبکہ پاکستان نے آخری بار 1996 میں آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کی تھی، آئی سی سی 1996 ورلڈکپ میں پاکستان مشترکہ میزبان تھا ،ورلڈکپ 1996 کی میزبانی پاکستان، بھارت اور سری لنکا نے کی تھی۔
آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈکپ 2024 امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہو گا ،فروری 2025 کی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہو گی جبکہ ٹی 20 ورلڈکپ 2026 بھارت اور سری لنکا میں شیڈول ہے،اس کے علاوہ چیمپئنز ٹرافی 2029 کی میزبانی بھارت کو مل گئی ہے۔
یادرہے کہ 2017 میں چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان نے بھارت کو 180 رنز سے شکست دے کر پہلی مرتبہ ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
فیصلہ کن معرکے میں فخر زمان کو مین آف دی میچ اور حسن علی کومین آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا تھا، اوپنرز اظہر علی اور فخر زمان نے 127 رنز کا بہترین آغاز فراہم کیاتھا، فخر زمان نے ون ڈے کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری مکمل کی تھی۔ 114 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے تھے جبکہ بابر اعظم 48 رنز بنا کر آوٹ ہوئے تھے اورمحمد حفیظ نے 57 رنز بنائے تھے۔
پاکستانی ٹیم مقررہ اوورز میں 4 وکٹ کے نقصان پر 338 رنز بنانے میں کامیاب رہی ۔ بھارت کو 339 رنز کا ہدف دیا تھا۔بھارت نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پہلے اوور میں روہت شرما بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے ،محمد عامر نے اپنے اگلے اوور میں کپتان ویرات کوہلی کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا تھا جبکہ عامر نے شیکھر دھون کو آؤٹ کرکے تیسری وکٹ لی تھی۔
سپنر شاداب خان نے یووراج کی اہم وکٹ حاصل لی، دھونی کیچ آوٹ ہوئے،کیدھار کی اننگز کا خاتمہ شاداب نے کیا،ہردک پانڈیا نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا لیکن رن آوٹ ہوگئے،جدیجا کو جنید خان نے سلپ میں کیچ کرا یا جبکہ حسن علی نے جسپریت کو آؤٹ کرکے پاکستان کو پہلی مرتبہ چیمپیئنز ٹرافی کا چیمپیئن بنوا دیا تھا۔