پاکستان کی جانب سے ایک ہزار 800 میٹرک ٹن امدادی گندم کی پہلی کھیپ آج افغانستان کے حوالے کی جارہی ہے۔
22 نومبر کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے افغانستان کے لیے 5 ارب روپے کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا تھا۔
اس پیکیج میں طبی آلات، سر چھپانے کا سامان اور دیگر اشیا کے علاوہ 50 ہزار میٹرک ٹن گندم بھی شامل تھی جس کی پہلی کھیپ آج افغانستان کے حوالے کردی جائے گی۔
اس کے علاوہ پاکستان کے لیے کئی اہم افغان برآمدات پر ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس میں بھی کمی کی گئی ہے۔
حکومت نے گزشتہ ہفتے اگلے 6 ماہ کے لیے افغانستان سے درآمد شدہ اشیائے ضروریہ پر ڈیوٹی میں کمی کردی تھی جبکہ کچھ اشیا پر سے اضافی کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی تھی۔
پاکستان نے افغان طلبہ کی مدد کے لیے 11 ارب روپے کا پیکچ تیار کرلیا
ایک نوٹی فکیشن کے ذریعے حکومت نے کوئلے، بیٹیمیونس کوئلے، ٹیلک، سنگ مرمر (خام یا کٹا ہوا)، پودوں اور متعلقہ اشیا (بشمول بیچ اور پھل)، ثابت زیرے، سبلائمڈ گندھک کے علاوہ ہر قسم کی گندھک، شکرقند اور کنٹینر (بشمول سیال مادوں کی نقل و حرکت کے لیے استعمال ہونے والے کنٹینر) کی افغانستان سے درآمد پر ڈیوٹی ختم کی تھی۔
خراب ہونے والی مصنوعات کے برآمد کنندگان کی سہولت کے لیے حکومت نے تازہ پھل، تازہ سبزیاں، گوشت اور مچھلی پاکستانی روپے میں افغانستان برآمد کرنے کی اجازت بھی دی تھی،
ساتھ ہی حکومت نے افغانستان برآمد کی جانے والی اشیا میں ادویات اور چاول کا بھی اضافہ کردیا تھا۔