وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اس او آئی سی کانفرنس کا ہمارا فوکس کشمیر تھا۔
او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے پہلے روز کے معمولات کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک اہم بیان میں کہا کہ آج کانفرنس کا بہت اچھا آغاز ہوا، اس او آئی سی کانفرنس کا ہمارا فوکس کشمیر تھا ، مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ اس اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا گیا۔
شاہ محمود قریشی نےکہا کہ دنیا کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آج کے اجلاس میں باورکروایا گیا کہ وہاں حالات کتنے بگڑ چکے ہیں، ہم کشمیر سے تعلق اور وہاں کی صورتحال پر خاموش نہیں رہ سکتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اجلاس میں ہم کشمیر کے مسئلے کو اٹھانے میں کامیاب رہے ہیں جبکہ آج کانفرنس میں خطاب کرنے والے تمام مقررین نے کشمیرکا ذکر کیا یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہے
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر گروپ کے اجلاس میں وزراء کی شمولیت کے بعد انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جبکہ کشمیر گروپ کے اجلاس میں پلان آف ایکشن بھی مرتب کیا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کے اجلاس کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کو عزت ملی۔ دوسرےدن نیشنل پریڈ ہے ، نیشنل پریڈ میں وزرائے خارجہ کی شمولیت انکے اور ہمارے لئے بڑا اعزاز ہے
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جو وزرائے خارجہ آج بات نہیں کرسکے ،ان کو کل بات کرنے کا موقع دیا جائےگا جبکہ کل کے اجلاس میں قراردادیں سامنے آئیں گی اور کانفرنس کے اختتام پر کل پریس کانفرنس بھی ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انسان نیک نیتی سے کوشش کرتا ہے تو اللہ نیتوں کو کا پھل ضرور لگاتا ہے ،اس کانفرنس میں یوکرین، افغانستان ،دہشتگردی سمیت مختلف موضوعات پر بہت اچھی گفتگو ہوئی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک کی خدمت کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اللہ ہمیں ہرمقام پر انشااللہ کامیابی دیں گے۔