کراچی کے علاقے گولڈن ٹاؤن سے لاپتہ ہونے والی 14 سالہ دعا زہرا کے والد کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ ان کی بیٹی زندہ ہے لیکن اس کی عمر 18 سال نہیں ہے۔
دعا کے ویڈیو بیان کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مہدی کاظمی نے کہا ہے کہ دعا کی عمر سے متعلق میرے پاس تمام ثبوت موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2005 میں میری شادی ہوئی ہے جس کا سرٹیفکیٹ بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کو پریشرائز کر کے یہ بیان دلوایا گیا ہے اور ساتھ ہی درخواست بھی کی ہے کہ دعا کو کراچی لایا جائے اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے تحت تحقیقات بھی کروائی جائے۔
دعا کے والد کا کہنا تھا کہ انہون نے کبھی اپنی بیٹی پر تشدد نہیں کیا ہے اور جو کچھ اس ویڈیو میں کہا گیا ہے وہ صرف جھوٹ ہے، جو شخص اسے لیکر گیا ہے اس نے جرم کیا ہے۔
خیال رہے کہ دعا زہرا کے ویڈیو بیان کے مطابق اس کے گھر والے لڑکی کو پر تشدد کرتے تھے اور زبردستی اس کی شادی کسی سے کروانا چاہتے تھے۔
دعا زہرا نے اپنے ویڈیو بیان میں قبول کیا ہے کہ اسے کسی نے بھی اغوا نہیں کیا ہے بلکہ وہ اپنی مرضی سے آئیں ہیں جبکہ ساتھ کوئی قیمتی سامان نہیں لائی۔
ویڈیو بیان کے مطابق دعا زہرا کی اصل عمر 18 سال ہے جبکہ اس کے گھر والوں نے اس حوالے سے غلط بیان دیا ہے۔
دعا نے اپنے ویڈیو بیان میں واضح کیا ہے کہ انہوں نے نے مرضی سے شادی کی ہے اور اب وہ اپنے خٓوند کے ساتھ بہت خوش ہیں