صوبہ بھر کے اسکولوں میں بازار سے بنے بنائے سوالیہ پیپرز خریدنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔
پنجاب ایگزمینیشن کمیشن کی جانب سے فراہم کردہ ” ایٹم بینک سسٹم” سے صوبہ بھر کے اسکولوں کیلئے 5 لاکھ 30 ہزار سوالیہ پیپرز بنائے گئے۔
لاہور کے اسکولوں میں ایٹم بینک سسٹم سے 16 ہزار سوالیہ پیپرز نکالے گئے جبکہ فیصل آباد کے اسکولوں میں 36 ہزار اور چنیوٹ میں 7 ہزار سوالیہ پیپر نکالے گئے۔
ملتان کے اسکولوں کیلئے 15 ہزار، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 13 ہزار سوالیہ پیپرز بنائے گئے جبکہ سیالکوٹ میں 13 ہزار، شیخوپورہ میں 19 ہزار اور ساہیوال میں 16 ہزار پیپرز نکالے گئے۔
علاوہ ازیں جھنگ میں 9 ہزار، چنیوٹ میں 7 ہزار، گجرانوالہ میں 36 ہزار سوالیہ پیپرز نکالے گئے جبکہ اوکاڑہ میں 17 ہزار، ناروال میں 5ہزار اور راولپنڈی میں 33 ہزار سوالیہ پیپرز بنائے گئے۔
وہاڑی میں 18 ہزار، اٹک میں 20 ہزار اور بہاولنگر میں 16ہزار سوالیہ پیپرز نکالے گئے اور بکھر میں 15 ہزار، چکوال میں 16 ہزار اورڈی جی خاں میں 10 ہزار سوالیہ پیپرز نکالے گئے۔
واضح رہے کہ تمام سوالیہ پیپرز پر کمپیوٹرازڈ بار کوڈ لگایا گیا تاکہ باآسانی تصدیق ہوسکے۔
پیک حکام کا کہنا ہے کہ مارکیٹ سے بنے بنائے پیپرز خریدنے پر متعلقہ اسکول سربراہان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی