دریائے سندھ میں پانی کی سطح تشویشناک حد تک کم ہوگئی۔ کپاس کی فصل شدید متاثر ہونے لگی۔ کسان پریشان ہوگئے۔
آبپاشی ذرائع کے مطابق رواں سال دریا میں پانی 50 فیصد سے زائد کم ہے، گڈو بیراج پر 60، سکھر پر 41 اور کوٹری بیراج پر 45 فیصد تک پانی کی کمی آئی ہے۔ بیراج سے نکلنے والی نہروں سے صرف پینے کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں سے صورتحال میں بہتری کی امید ہے۔ کاشتکاروں نے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ فصلوں کیلئے پانی دستیاب نہیں۔
دوسری جانب ارسا کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے پانی کے حصے میں اضافہ کر دیا گیا، سندھ کے بیراجز پر پانی کی صورتحال آئندہ 4 روز میں بہتر ہونا شروع ہوجائے گی، سکھر بیراج پر پانی کی صورتحال 5 روز میں بہتر ہوگی۔ کوٹری بیراج پرپانی کی صورتحال بہتر ہونے میں 8 روز لگیں گے، پنجاب کو 77 ہزار 700 کیوسک یومیہ پانی فراہم کیا جا رہا ہے، سندھ کو 80 ہزار کے بجائے 63 ہزار کیوسک یومیہ پانی فراہم کیا جا رہا ہے، دریاؤں میں پانی کا مجموعی بہاؤ ایک لاکھ 58 ہزار کیوسک ہے۔