حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس پر دستیاب سبسڈی سے متعلق آئی ایم ایف کا فیصلہ جلد متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان قرض پروگرام کے فیصلہ کن مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف وفد 10 مئی کو پاکستان پہنچے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان میں10 روز قیام کرے گا۔ اس دوران آئی ایم ایف وفد پاکستانی حکام سے بجٹ تجاویز پر بات چیت کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پری بجٹ مشاورت سے قرض پروگرام 6 ارب ڈالرز سے بڑھا کر 8ارب ڈالرز کیا جائے گا۔ پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس پر دستیاب سبسڈی پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد ٹیکس اور ڈیوٹیز کی وصولی سے متعلق بھی بات کرے گا۔ 500 ارب روپے کی اضافی سبسڈی ختم کرنے سے متعلق بھی بات چیت کی جائے گی۔
آئی ایم ایف وفد قرض پروگرام کی توسیع 30 جون 2023 تک کے لیے معاشی فریم ورک دے گا۔ معاشی فریم ورک کے تحت وفاقی بجٹ 2022-23 کی تیاری کی جائے گی۔