وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔
اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ معاشرے کے تمام طبقات پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ملک کو آگے لے جانے کے لیے قانون اور آئین کو برقرار رکھیں۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میری 27 سالہ جدوجہد کا مقصد آئین قانون کی بالادستی ہے اور جس معاشرے میں آئین قانون کی بالادستی ختم ہوجائے تو وہاں افراتفری پھیلتی ہے.
انہوں نے کہا کہ سابق اسپیکر نے اس وقت کے وزیراعظم کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کر کے آئین کی خلاف ورزی کی۔
وفاقی وزیر نے مسجد نبویﷺ میں پیش آنے والے حالیہ اہانت آمیز واقعہ کی بھی مذمت کی اور کہا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور یہاں اس منصوبے کے تحت افراتفری کی سازش ہورہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی کہتے ہیں فوری الیکشن ہونے چاہیں لیکن پہلے آؤ اور مانو کہ الیکشن ریفارمز جو تم لیکر آئے وہ غلط تھیں ۔
انہوں نے بتایا کہ عمران حکومت نے بیرون ملک سے قرضے لیے لیکن مہنگائی ختم نہیں کی جس میں حکومت نے ہر چیز گروی رکھ دی صرف ایٹمی پروگرام رہ گیا تھا ۔
ان کا کہنا تھا کہ فرح بی بی کے حوالے سے بے شمار ثبوت سامنے آچکے ہیں اور ساتھ ہی فرح بی بی کے حوالے سے بے شمار ثبوت سامنے آچکے ہیں ۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ فرح بی بی آجائیں تو بہت بہتر ورنہ لائی جائیں گی جن کے تانے بانے بشرہ بی بی کے ذریعے عمران خان سے ملتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا ہے کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ چھوٹے موٹے چور کو پکڑ لیا جائے اور اربوں کھربوں کی کرپشن پر سابق وزیر اعظم کو گرفتار نہ کیا جائے ۔