چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال سے ظاہر ہے مارکیٹ کا امپورٹڈ حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ڈالر 193 روپے کا ہوگیا ہے، 8 مارچ کو ڈالر 170 روپے کا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ 3 ہزار پوائنٹس گر چکی ہے، جنوری 2020 کے مقابلے میں افراط زر 13 اعشاریہ 4 فیصد ہوچکی، موجودہ صورتحال سے ظاہر ہے مارکیٹ کا امپورٹڈ حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مارکیٹ پالیسی کا انتظار کر رہی ہے جس میں امپورٹڈ حکومت ناکام ہوچکی ہے، شوکت ترین اور میں نے نیوٹرلز کو خبردار کیا تھا کہ سازش کامیاب ہوئی تو معیشت ڈوب جائے گی۔
واضح رہے کہ پاکستانی روپے کی گراوٹ کا سلسلہ رک نہ سکا، انٹر بینک میں ڈالر تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے سے زائد اضافے کے بعد 193 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
کرنسی ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 193 روپے 15 پیسے پر فروخت ہورہا ہے۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی مختصر مدت کی حکومت میں ڈالر 10 روپے سے زائد تک مہنگا ہوگیا ہے۔ 12 اپریل کو ڈالر 182 روپے 2 پیسے پر بند ہوا تھا۔