شہر قائد میں ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات میں پیشرفت سامنے آئی ہے، پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر پانچ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ چار ریموٹ کنٹرول ہوٹل میں لائے جانے کے انکشاف پر تحقیقات جاری ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مزید سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرلیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملوث مبینہ ملزم کو دیکھا جا سکتا ہے۔ مشتبہ شخص جائے وقوعہ کے قریب موجود تھا۔ مشتبہ شخص نے جیب میں ہاتھ ڈال کر ریموٹ کنٹرول کا بٹن دبایا، جس سے دھماکہ ہوا، مشبہ شخص کھڑے ہو کر گاڑی کی نقل و حرکت دیکھتا ہے، دوسری سی سی ٹی وی ویڈیو میں پینٹ شرٹ پہنے ایک شخص کو دیکھا جاسکتا ہے جو پیدل سڑک پر سائیکل لا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق سائیکل کے کیریئر پر نیلے شاپنگ بیگ میں مبینہ طور پر بارودی مواد موجود تھا۔ سی سی ٹی وی کے مطابق مشتبہ شخص نے دھماکے کے مقام پر سائیکل رکھی اور چلا گیا۔ تفتیشی حکام نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے دونوں ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے دھماکے کی رپوٹ حکام کو پیش کر دی۔ دھماکے میں دو کلو سے زائد بارودی مواد اور آدھا کلوبال بیرنگ استعمال کیئے گئے جبکہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق دھماکا خیز مواد سائیکل کے کیریئر میں نصب کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے جناح ہسپتال میں دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور ہسپتال انتطامیہ کو زخمیوں کے بہترین علاج معالجے کے احکامات دیئے۔