پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کا خاتمہ جمہوری عمل تھا، یہ سازش وائٹ ہاؤس نہیں، بلاول ہاؤس میں ہوئی، یہ اصل تبدیلی ہے، عوام اب ان کے ساتھ نہیں، عمران خان 2018 میں سلیکشن کے ذریعے اقتدار میں آئے تھے، سلیکٹڈ کو گھر بھجوانا پورے ملک کی جیت ہے۔
کراچی میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے سلیکٹڈ کو کبھی قبول نہیں کیا، جمہوریت کی جیت ہوچکی ہے، سندھ کی جیت ہوچکی ہے، پاکستان کی جیت ہے، وقت کے آمر، فرعون اور ظالم کے خلاف جو نکلتے ہیں وہی کامیاب ہوتے ہیں، آپ نے ضیا الحق کا مقابلہ کیا، ایم آر ڈی کی تحریک سے آمریت کا خاتمہ کیا، جمہوری جماعتوں کے ساتھ مل کر جدوجہد کی اور آمر مشرف کو باہر بھیجا، جب ملک پر سلیکٹڈ مسلط ہو تو جیالوں نے نئی جدو جہد شروع کی، آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نالائق کو کہا کہ الیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہو۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے جیل برداشت کی اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹے، ہم نے پہلے دن کہا تھا یہ الیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہے، ہم غیر جمہوری شخص کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہوئے، سلیکٹڈ کو ملک پر مسلط کیا گیا تھا، جیالوں نے آمر مشرف کو بھی گھر بھیجا، آج ملک میں جمہوریت کی جیت ہوگئی ہے، جیالوں نے آمر ضیا کا مقابلہ کیا، جیالے جب میدان میں نکلتے ہیں تو کامیاب ہوتے ہیں، ہم نے سلیکٹڈ کو گھر بھیج دیا ہے، جمہوریت کی جیت پر جیالوں کو مبارک ہو، سینیٹ الیکشن میں ہم نے یوسف رضا گیلانی کو جتوایا، 2018 میں وہ الیکشن نہیں سلیکشن سے آئے تھے، پارلیمان میں رہ کر ہر ضمنی الیکشن جیتا، ساتھیوں کو سمجھایا پارلیمان سے باہر نہ نکلو، پی ڈی ایم کی جب بنیاد رکھی تو کہا تھا پارلیمان کے ذریعے اس کو گھر بھیجیں گے، ہم نے اپنی سیاسی مخالفت بھول کر پی ڈی ایم قائم کی، اس کی گواہی، جیالے، سیاسی کارکن اور پاکستان کے عوام دیں گے، ہم نے 3 سال جدوجہد کی ہے، یہ تبدیلی اصل تبدیلی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ کے خلاف سازش وائٹ ہاؤس میں نہیں بلاول ہاؤس میں ہوئی، سلیکٹڈ کہتا ہے یہ بیرونی سازش تھی، یہ بیرونی سازش نہیں قانونی عمل تھا، یہ بیرونی سازش نہیں جمہوریت کی کامیابی ہے، اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے، جدوجہد جاری رکھی، عوامی مارچ جب کراچی شہر سے شروع ہوا تو عمران خان کو وارننگ دی تھی، کہہ دیا تھا کہ جیالے میدان میں نکلے ہیں اسلام آباد پہنچنے سے قبل اپنی اسمبلی ختم کرے، جمہوری طریقے سے غیر جمہوری سلیکٹد کو گھر بھیجا، ہم نے عدم اعتماد کا اعلان کیا اور جمہوری طریقے سے اس کو گھر بھیج دیا، عوامی مارچ جب نکالا تھا تو وزیراعظم اقتدار کے نشے میں بے ہوش تھا۔