سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بنچ شام ساڑھے پانچ بجے فیصلہ سنائے گا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ڈیڑھ ماہ سے صدارتی ریفرنس کو سن رہے ہیں، صدارتی ریفرنس کے قابل سماعت ہونے سے معاملہ کافی آگے نکل چکا، تکنیکی معاملات پر زور نہ ڈالیں۔ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ ٹیکنیکل نہیں آئینی معاملہ ہے، عدالتی آبزرویشنز سے اتفاق نہیں کرتا لیکن سر تسلیم خم کرتا ہوں۔
اٹارنی جنرل اشتراوصاف نے عدالت کو بتایا کہ آرٹیکل 63 اے کے انحراف سے رکن خود بخود ڈی سیٹ نہیں ہو جاتا، سربراہ وضاحت سے مطمئن نہ ہو تو ریفرنس بھیج سکتا ہے۔ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیا انحراف کرنا امانت میں خیانت نہیں ہوگا ؟ خیانت کی ایک خوفناک سزا ہے۔