اینٹی کرپشن پنجاب نے شیریں مزاری کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا۔ پی ٹی آئی رہنما کو ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ شیریں مزاری کو گرفتار کرلیا گیا، ان کو ان کی رہائشگاہ ای سیون کے قریب گرفتار کیا گیا، شیریں مزاری کو لاہور منتقل کیا جا رہا ہے، ان کو گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا، دوسرے تھانے کی حدود میں گرفتاری پر انٹری اور ایگزٹ ہوتی ہے، تھانہ کوہسار میں نہ کوئی انٹری ہے نہ کوئی ایگزٹ ہے، پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ مرد پولیس اہلکار شیریں مزاری کو گھسیٹ کر لے گئے، شیریں مزاری ایک جاندار آواز ہے جو اپنا مؤقف بلا خوف پیش کرتی ہیں، حکومت خوفزدہ ہوگئی ہے، ایسے ہتھکنڈوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، شیریں مزاری کیساتھ مرد پولیس اہلکاروں نے بدتمیزی کی۔یہ شیری مزاری کا سیدھا سیدھا اغوا ہے۔
ذرائع اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق شیریں مزاری کو اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے گرفتار کیا، ڈی جی خان میں شیریں مزاری کیخلاف مقدمہ درج ہے، شیریں مزاری کو بارہا پیش ہونے کا کہا گیا مگر وہ پیش نہیں ہوئیں۔
سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی گرفتاری پر ان کی بیٹی ایمان مزاری نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ ٹوئٹر پر جاری بیان میں ایمان مزاری نے کہا کہ مجھے صرف یہ بتایا گیا کہ گرفتار کرنے والے اینٹی کرپشن ونگ لاہور کے اہلکار ہیں۔ ایمان مزاری نے کہا کہ مرد پولیس اہلکار میری ماں کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے۔
عمران اسماعیل
سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے شیریں مزاری کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شیریں مزاری کی گرفتاری کا واقعہ امپورٹڈ حکومت کے بوکھلاہٹ کی نشانی ہے، جتنی پھرتیاں ایک قاتل وزیر داخلہ مقدمات میں لگا رہا ہے اتنی اگر دیگر معاملات میں لگاتے تو ان کی حکومت کو شرمندگی نہ ہوتی، امپورٹڈ حکومت خود معاملات کو کشیدگی کی طرف دھکیل رہی ہے۔
فرخ حبیب
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ مرد پولیس اہلکار شیریں مزاری کو گھسیٹ کر لے گئے، شیریں مزاری ایک جاندار آواز ہے جو اپنا مؤقف بلا خوف پیش کرتی ہیں، حکومت خوفزدہ ہوگئی ہے، ایسے ہتھکنڈوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، شیریں مزاری کیساتھ مرد پولیس اہلکاروں نے بدتمیزی کی۔