مسلم لیگ ن کی مخلوط حکومت نے اپنی آئینی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے پے در پے جلسوں کے بعد لانگ مارچ کے اعلان، فوری طور پر اسمبلی تحلیل اورنئے انتخابات کے مطالبے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف، سابق صدر اور شریک چیئر مین پیپلز پارٹی آصف زرداری اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان میں مشاورت ہوئی۔
مشاورت کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، موجودہ حکومت 17اگست 2023تک موجود رہے گی اور اس کے بعد نئے الیکشن کا اعلان کیا جائیگا۔ مشکل گھڑی کا اتحادی ملکر اور ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ معیشت کی بحالی ، ملکی تعمیر اور ترقی کے لیے کچھ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔
رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان کی طرف سے لانگ مارچ سے نقصان نہیں ہو گا۔
لانگ مارچ، اتحادیوں کو اعتماد میں لیں، ہر فیصلے میں زرداری کو ساتھ رکھیں: نواز شریف
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کہا کہ اگر آئی ایم ایف عوامی ریلیف پیکیج نہیں ملتا تو بڑے فیصلے کر لیے جائیں، لانگ مارچ پر اتحادیوں کو مکمل اعتماد میں لیا جائے، ہر فیصلے میں سابق صدر آصف زرداری کو ساتھ رکھا جائے۔
مسلم لیگ ن کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران ملکی سیاسی صورتحال، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ اور قبل از وقت انتخابات پر مشاورت کی گئی۔
مشاورتی اجلاس کے دوران سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف بھی لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔
اجلاس میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ہونے والے مذاکرات پر بھی مشاورت کی گئی۔ پنجاب میں نمبر گیم کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب کے بڑے شہروں میں مزید جلسے کیے جائیں۔
نواز شریف نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آئی ایم ایف عوامی ریلیف پیکیج نہیں ملتا تو بڑے فیصلے کر لیے جائیں، پچھلی حکومت کا ملبہ ہم کیوں اپنے سر لیں، ملک کو انتشار کرنے والوں کے رحم و کرم نہ چھوڑا جائے۔ لانگ مارچ کا شور عالمی مالیاتی ادارے سے مذاکرات کو متاثر کرنے کے لیے مچایا گیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاک ہ لانگ مارچ پر اتحادیوں کو مکمل اعتماد میں لیا جائے، ہر فیصلے میں سابق صدر آصف زرداری کو ساتھ رکھا جائے، انتخابی اصلاحات کا بل جلد تیار کرکے اسے قومی اسمبلی سے پاس کرایا جائے۔ چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لیے فوری اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کا آغاز کیا جائے۔
اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ فریش مینڈیٹ قومی و عوامی مسائل کا حل ہے۔