عمران خان کے الٹی میٹم کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا، آزادی مارچ کے دوران تحریک انصاف کے کارکنان ریڈ زون میں داخل ہو گئے، ڈی چوک میدان جنگ بنا را، ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہیں۔ حکومت کے طلب کرنے پر ریڈ زون میں فوج تعینات کردی گئی۔
نئے الیکشن کی تاریخ اور دیگر مطالبات کے ساتھ اسلام اۤباد پہنچنے والا پی ٹی اۤٓئی کا سونامی ختم ہو گیا۔ وفاقی دارالحکومت پہنچنے کی کوشش میں ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں۔ اسلام آباد میں طویل مزاحمت کے بعد پولیس کو پسپائی اختیار کرنی پڑی۔
پی ٹی آئی ورکرز تمام رکاٹوں کو ہٹا اسلام آباد میں میں داخل ہوئے اور ڈی چوک جا پہنچے، آنسو گیس کی شیلنگ سے کئی افراد ز خمی بھی ہوئے۔ کارکنا ن کے ڈی چوک پہنچتے ہی بلیو ایریا میدان جنگ بن گیا۔
آنسو گیس کا اثر زائل کرنے کے لیے پی ٹی آئی کارکنوں نے گرین بیلٹ پر لگے پودوں کو بھی آگ لگا دی جس نے پورے گرین بلٹ کو لپیٹ میں لیا۔ درختوں میں لگی آگ سے میٹرو سٹیشن کا کچھ حصہ بھی لپیٹ میں آگیا۔ مظاہرین نے آگ بجھانے کے لئے آنے والی فائر بریگیڈ کی گاڑیوں پر بھی فائرنگ کی اور شیشے توڑ دئیے۔ ڈی چوک میں مظاہرین نے بکتر بند گاڑی کو بھی نذر آتش کر دیا۔
ڈی چوک میں املاک کو نقصان پہنچانے اور آگ لگانے کے جرم میں درجنوں کارکن گرفتار کر لئے گئے، اسلام آباد میں شدید ہنگامہ آرائی کے بعد حکومت نے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کرلیا۔ ریڈ زون میں امن وامان کیلئے فوج تعینات کردی گئی، فورسز نے اہم عمارتوں کی سکیورٹی سنبھال لی۔