پیٹرول اور ڈالر کی بڑھتی قیمت ادویات کی قیمتوں پر بھی اثر انداز ہونے لگیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ادویات کی قیمتوں میں غیر اعلانیہ طور پر 50 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔ مختلف فارماسوٹیکل کمپنیز نے متعدد ادویات کی سپلائی روک دی ہے۔
بلڈ پریشر، شوگر، سر درد سمیت ذہنی سکون کی دوائیں مہنگی ہوگئیں۔ امراض نسواں کی داؤ پرمیلیوٹ این، ڈیوفاسٹون نایاب ہوگئی۔ پیناڈول اور ایسپرین 40 تا 50 روپے کی ملنے لگیں۔
ذہنی سکون کی دوا آلپ اور زینکس مارکیٹ میں ناپید ہوگئیں۔ بلڈ پریشر کی دوا ایسکارڈ اور سوفیکس کی قیمت بھی دگنی ہوگئی جبکہ شوگر کی دوا گلوکو فیج اور ایمرل کی قیمت میں بھی 30 فیصد اضافہ کردیا گیا۔
معدے کی تیزابیت کی دوا اومیپرازول 170 سے 300 روپے تک میں فروخت ہونے لگی۔
پیٹرول اور ڈالر کی بڑھتی قیمت کے اثرات، ادویات کی قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافہ
پیٹرول اور ڈالر کی بڑھتی قیمت ادویات کی قیمتوں پر بھی اثر انداز ہونے لگیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ادویات کی قیمتوں میں غیر اعلانیہ طور پر 50 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔ مختلف فارماسوٹیکل کمپنیز نے متعدد ادویات کی سپلائی روک دی ہے۔
بلڈ پریشر، شوگر، سر درد سمیت ذہنی سکون کی دوائیں مہنگی ہوگئیں۔ امراض نسواں کی داؤ پرمیلیوٹ این، ڈیوفاسٹون نایاب ہوگئی۔ پیناڈول اور ایسپرین 40 تا 50 روپے کی ملنے لگیں۔
ذہنی سکون کی دوا آلپ اور زینکس مارکیٹ میں ناپید ہوگئیں۔ بلڈ پریشر کی دوا ایسکارڈ اور سوفیکس کی قیمت بھی دگنی ہوگئی جبکہ شوگر کی دوا گلوکو فیج اور ایمرل کی قیمت میں بھی 30 فیصد اضافہ کردیا گیا۔
معدے کی تیزابیت کی دوا اومیپرازول 170 سے 300 روپے تک میں فروخت ہونے لگی۔
سانس و دمہ کے لیے استعمال ہونے والے ان ہیلر کی قیمت میں بھی 25 تا 35 فیصد اضافہ کردیا گیا۔
اس حوالے سے صدر ہول سیل کیمسٹ عاطف بلو کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تیار ادویات کا خام مال بیرون ملک سے منگوایا جاتا ہے۔ خام مال چین اور بھارت سے پاکستان آتا ہے جس کی قیمت کی ادائیگی ڈالرز میں کی جاتی ہے۔
عاطف بلو کا کہنا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا باقاعدہ اعلان وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ متعدد فارماسوٹیکل کمپنیز نے ادویات کی سپلائی روک دی ہے، جب تک ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان نہیں ہوگا تب تک سپلائی نہیں کی جائے گی۔